سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کیس میں گرفتار ملزم انوج کمار تھاپن کے اہل خانہ نے ان کی لاش لینے سے انکار کر دیا ہے۔ لواحقین نے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیق ہونی چاہیے ورنہ وہ لاش نہیں لیں گے۔
پولیس نے سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کیس میں چار ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس کے مطابق ان میں سے ایک انوج کمار تھاپن نے جیل میں خودکشی کر لی۔ خودکشی کے بعد اس کی لاش کو جے جے اسپتال لایا گیا ۔جہاں کل 2 مئی کو پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ آج انوج کے اہل خانہ ممبئی پہنچے ۔جہاں انہوں نے انوج کمار تھاپن کی لاش دیکھی تو حیران رہ گئے۔
انوج کمار تھاپن کے گھر والوں نے ان پر قتل کا الزام لگایا
انوج کمار تھاپن کے نانا جسونت سنگھ نے الزام لگایا کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ قتل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے لاش دیکھی اور اس کے گلے پر نشان پھانسی کا نہیں بلکہ گلا دبانے کا تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ انوج کمار تھاپن کے ماموں کلدیپ بشنوئی کا کہنا ہے کہ انوج کمار تھاپن گھر چلاتا تھا اور وہ بہت غریب گھرانے سے ہے۔ اس نے بتایا کہ انوج کمار تھاپن کی بیوہ ماں، چھوٹا بھائی اور چھوٹی بہن اس کے ساتھ رہتی ہیں۔ ان کے جانے کے بعد ان کا خاندان کون چلائے گا؟ ہمیں اب مہاراشٹر پولیس پر بھروسہ نہیں ہے اور اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپی جائے، تب ہی ہمیں انصاف ملے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ممبئی پولیس ہم سے جان چھڑانا چاہتی ہے۔ اس وجہ سے وہ چاہتی ہے کہ ہم انوج کمار تھاپن کی لاش لے جائیں اور جلد از جلد یہاں سے چلے جائیں۔ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں اور اسی لیے جب ہم پنجاب میں تھے۔ تو ممبئی پولیس نے کہا کہ وہ ہمیں ٹکٹ بھیج رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ہمیں کہا کہ جلدی سے یہاں آؤ اور لاش کو یہاں سے اپنے گاؤں لے جاؤ۔ اس کے لیے بھی رقم دینے کا وعدہ کیا۔
پولیس نے ہمارے فلائٹ ٹکٹ جاری کئے لیکن ہمیں پولیس پر بھروسہ نہیں ہے، تحقیقات سی بی آئی سے ہونی چاہئے۔
سلمان کے گھر پر فائرنگ کب ہوئی؟
14 اپریل کی صبح دو موٹر سائیکلوں پر آنے والے لوگوں نے باندرہ میں سلمان خان کے گھر ‘گیلیکسی اپارٹمنٹ’ پر فائرنگ کی۔ جس کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔ 16 اپریل کو پولیس نے گجرات کے بھج سے دو ملزمین ساگر پال اور وکی گپتا کو گرفتار کیا۔
سلمان کے گھر کے باہر فائرنگ کے واقعے میں استعمال ہونے والی بندوق سورت میں تاپی ندی سے برآمد ہوئی ہے۔ اس دوران پولیس نے کچھ زندہ کارتوس بھی برآمد کیے تھے۔ پوچھ گچھ کے دوران ملزمان نے بتایا تھا کہ فائرنگ کے بعد وہ سڑک سے سورت پہنچے اور ٹرین سے بھج گئے۔
اس دوران اس نے پستول دریا میں پھینک دیا۔ ان ملزمان سے پوچھ گچھ کے بعد پولیس نے پنجاب سے سونو کمار بشنوئی اور انوج تھاپن کو گرفتار کیا۔ ان چاروں کے خلاف آئی پی سی اور آرمس ایکٹ سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ملزمان پر مکوکا بھی لگایا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…
ہندوستان نے کینیڈا کی طرف سے نجار کے قتل کے الزامات کو یکسر مسترد کر…