اداکار موہن لال نے ہفتہ 31 اگست کو ملیالم فلم انڈسٹری میں مبینہ جنسی استحصال پر جسٹس ہیما کمیٹی کی رپورٹ پر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجرموں کو سزا ملنی چاہیے۔ ادھر ملیالم سنیما میں کام کرنے والے ایک اداکار نے ہدایت کار رنجیت پر جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔
ملیالم سنیما میں کام کرنے والے ایک اداکار کی شکایت پر فلم ڈائریکٹر رنجیت کے خلاف جنسی ہراسانی کا دوسرا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کوزی کوڈ پولیس نے یہ اطلاع دی ہے۔
فلم ڈائریکٹر رنجیت پر سنگین الزامات
شکایت کنندہ اداکار نے فلم ڈائریکٹر رنجیت پر الزام لگایا ہے کہ ڈائریکٹر نے انہیں 2012 میں بنگلورو کے ایک ہوٹل میں بلایا تھا۔ جہاں اس نے اسے اپنے کپڑے اتارنے کو کہا۔ ڈائریکٹر نے اس کی عریاں تصویر کلک کی تھی۔ اس دوران شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا کہ اس کی عریاں تصاویر ایک معروف خاتون اداکارہ کو بھیجی گئی تھیں۔ فلم ڈائریکٹر رنجیت نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
پولیس نے مقدمہ درج کرلیا
اس معاملے کے بارے میں کوزی کوڈ کے ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ رنجیت کے خلاف قصابہ پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 377 (غیر فطری جرم) اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ایکٹ (خلاف ورزی کی سزا) کی دفعہ 66 ای کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ رازداری کی ایف آئی آر درج کی گئی۔
بنگالی اداکارہ نے بھی کیس درج کرایا تھا
اس سے قبل ایک بنگالی اداکارہ نے الزام لگایا تھا کہ ہدایت کار رنجیت نے انہیں 2009 میں فلم ‘پالیری مانیکام’ میں اداکاری کے لیے مدعو کرنے کے بعد جنسی ارادے سے انہیں نامناسب طور پر چھوا تھا۔ اداکارہ کی شکایت کی بنیاد پر، رنجیت کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 354 کے تحت جنسی طور پر ہراساں کرنے کا پہلا مقدمہ درج کیا گیا تھا (کسی عورت پر حملہ یا مجرمانہ طاقت کا استعمال اس کی شائستگی کو مجروح کرنے کے ارادے سے)۔ ان الزامات کے بعد رنجیت نے کیرالہ چلچترا اکیڈمی کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
فلم اداکار جے سوریا نے بیان جاری کیا
کیرالہ پولیس نے 48 گھنٹے کے اندر ملیالم فلم اداکار جے سوریا کے خلاف جنسی ہراسانی کا دوسرا مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ مقدمہ ایک خاتون اداکارہ کی جانب سے جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی نئی شکایت کے بعد درج کیا گیا ہے۔ 28 اگست کو جے سوریا کے خلاف جنسی ہراسانی کا پہلا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ فلم اداکار جے سوریا نے اس معاملے پر ایک بیان جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا، ‘آپ سب کا شکریہ جنہوں نے آج میری سالگرہ پر مجھے مبارکباد دی اور جو میرے ساتھ کھڑے ہیں۔ کچھ ذاتی وجوہات کی بنا پر میں اور میری فیملی پچھلے مہینے سے امریکہ میں ہیں۔ اس دوران مجھ پر جنسی ہراسانی کے دو جھوٹے الزامات لگائے گئے۔ ان الزامات نے مجھے اور میرے خاندان کو تباہ کر دیا ہے۔ میں نے یہ جنگ قانونی طور پر لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میری قانونی ٹیم اس کیس سے متعلق باقی کارروائی کو سنبھالے گی۔ مجھے امید ہے کہ کسی کو یہ احساس ہو گا کہ ہراساں کرنے کے جھوٹے الزام کا سامنا کرنا اتنا ہی تکلیف دہ ہے جتنا کہ خود ہراساں کرنا۔ جھوٹ بہت تیزی سے پھیلتا ہے لیکن سچ کی جیت ہمیشہ ہوتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘میں اپنا کام مکمل کرکے جلد واپس آؤں گا۔ اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے میری قانونی جنگ جاری رہے گی۔ مجھے اپنے نظام انصاف پر پورا بھروسہ ہے۔
بھارت ایکسپریس
ہندوستانی پارلیمنٹیرینز کے ایک وفد نے بھی اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن کی…
اے ایم ڈی کی سی ای او لیزا نے کہا کہ ہندوستان اے ایم ڈی…
اپنے ناروے دورے کے دوران، بارتھوال نے تجارت، صنعت اور ماہی پروری کی وزارت کے…
عالمی جدت طرازی اور املاک دانش (آئی پی) کے منظر نامے میں ہندوستان کے بڑھتے…
روبن نے کہا کہ میں احمد آباد، گجرات سے ہوں، جہاں ہم فخر سے کہتے…
ہندوستانی گیمنگ انڈسٹری ایک نئی بلندی پر ہے کیونکہ زیادہ سے زیادہ گھریلو کمپنیاں اب…