امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے تین بڑے تجارتی شراکت داروں (چین، میکسیکو اور کینیڈا) سے درآمد کی جانے والی تمام اشیا پر بڑے پیمانے پر نئے محصولات عائد کر دیے ہیں۔ تینوں ممالک نے ٹرمپ کے حکم کے آگے جھکنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس پورے واقعے کی وجہ سے دنیا میں تجارتی جنگ چھڑنے کا خدشہ ہے۔ یہ سارا تنازعہ کیا ہے؟
10 اہم وجوہات
1-امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتہ 1 فروری کو میکسیکو سے آنے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں۔ کینیڈا سے آنے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف بھی لگایا گیا ہے، لیکن کینیڈا کے توانائی کے وسائل پر صرف 10 فیصد ٹیرف لگایا جائے گا۔ آرڈر میں چین سے درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف بھی عائد کیا گیا ہے۔
2-ٹیرف ایک گھریلو ٹیکس ہے، جو ملک میں داخل ہونے والے سامان پر درآمد کی قیمت کے تناسب سے لگایا جاتا ہے۔
3-امریکی صدر نے کہا کہ یہ قدم غیر قانونی امیگریشن اور منشیات کی اسمگلنگ سے متعلق ان کے خدشات کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔ ریپبلکن رہنما نے ان دو اہم مسائل کو اپنی انتخابی مہم کی بنیاد بنایا تھا۔
4-ٹرمپ نے کہا کہ غیر قانونی امیگریشن اور منشیات کی سمگلنگ کے لیے تینوں ممالک کو ‘جوابدہ’ ٹھہرانے کے لیے ٹیرف لگانا ضروری ہے۔
5-اس کے جواب میں، کینیڈا اور میکسیکو نے کہا کہ وہ جوابی طور پر محصولات (ٹریف)عائد کرنے جا رہے ہیں۔ ادھر چین نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں مقدمہ درج کرنے کی بات کی۔
6-کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہفتے کے روز کہا کہ ان کا ملک صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے محصولات کے جواب میں بہت سی امریکی درآمدات پر 25 فیصد محصولات عائد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ 155 بلین کینیڈین ڈالر (107 بلین امریکی ڈالر) مالیت کی امریکی اشیا پر محصولات عائد کر رہے ہیں۔
7- میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین وزیر اعظم نے کہا کہ 30 بلین کینیڈین ڈالر مالیت کی امریکی مصنوعات پر ٹیرف منگل سے لاگو ہوں گی (اسی دن ٹرمپ کے ٹیرف بھی نافذ ہوں جائے گی)، اور 125 بلین کینیڈین ڈالر کی امریکی مصنوعات پر محصولات لاگو ہوں جائے گی۔ 21 دنوں میں نافذ ہو جائے گا۔
8-میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے ہفتے کے روز امریکی درآمدات پر جوابی محصولات عائد کرنے کے بارے میں بات کی۔ X پر ایک طویل مضمون میں، شین بام نے کہا کہ ان کی حکومت اپنے اعلیٰ تجارتی پارٹنر کے ساتھ ٹکراؤکی بجائے بات چیت چاہتی ہے، لیکن میکسیکو کو جواب دینے پر مجبور کیا گیا ہے۔
9-Sheinbaum نے پوسٹ کیا، “میں نے اپنے وزیر اقتصادیات کو پلان B کو نافذ کرنے کی ہدایت کی ہے، جس پر ہم کام کر رہے ہیں، جس میں میکسیکو کے مفادات کے تحفظ کے لیے ٹیرف اور نان ٹیرف اقدامات شامل ہیں۔” قابل ذکر بات یہ ہے کہ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کی حکومت کن امریکی اشیاء کو نشانہ بنائے گی۔
10-ٹرمپ کے حکم پر چین کا ردعمل بھی بہت تیکھی تھیں۔ اتوار کو چینی وزارت تجارت نے کہا کہ چین عالمی تجارتی تنظیم کے ساتھ مقدمہ دائر کرے گا اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے مناسب جوابی اقدامات کرے گا۔ وزارت نے کہا، “امریکہ کی طرف سے یکطرفہ ٹیرف میں اضافہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف امریکہ کے اپنے مسائل حل کرنے میں ناکام ہے، بلکہ چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعاون میں بھی رکاوٹ ہے۔ چین (امریکی فیصلے) کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس سے مطمئن نہیں ہے۔
بھار ت ایکسپریس
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجٹ کا مقصد برآمدات اور گھریلو مینوفیکچرنگ کو بڑھانے…
شری دیویندر یادو نے کہا کہ کانگریس واحد پارٹی ہے، جو تمام طبقات کو ساتھ…
شکیل احمد خان نے 2015 میں پہلی بار کٹیہار کے کدوا اسمبلی حلقہ سے کانگریس…
اپوزیشن کے ہنگامے کے بارے میں پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ…
! اے آئی سی سی انچارج اور سینئر کانگریس رہنما قاضی نظام الدین نے کہا…
اڈانی اور اسکون مل کر روزانہ ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کو مہا پرساد تقسیم…