بھارت کو دوسرے ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 113 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے ساتھ ہی مہمان ٹیم نیوزی لینڈ نے سیریز میں 2-0 برتری حاصل کر لی ہے۔ ہندوستان کی یہ شکست اس لئے بھی تاریخی ہے کیونکہ 2012 کے بعد ٹیم انڈیا نے لگاتار 18 ہوم سیریز جیتی تھی ،لیکن نیوزی لینڈ نے اس سیریز کو ختم کرکے تاریخ رقم کردی ہے۔ واشنگٹن سندر نے بھارت کی جانب سے اس میچ میں مجموعی طور پر 11 وکٹیں حاصل کیں، لیکن ٹیم کی جیت کو یقینی نہ بنا سکے۔ نیوزی لینڈ نے پہلی بار بھارت کو گھر پر ٹیسٹ سیریز میں شکست دی ہے۔
اس میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ قابل ذکر با ت یہ ہے کہ ک نیوزی لینڈ کی ٹیم 259 کے سکور پر ڈھیر ہو گئی ، لیکن جب بھارت بیٹنگ کے لیے آیا تو یہ بہت بڑا سکور دکھائی دیا۔ ٹیم انڈیا کی پہلی اننگز صرف 156 رن پر آل آؤٹ ہوگئی۔ نیوزی لینڈ کو پہلی اننگز میں 103 رنز کی برتری کا کافی فائدہ ہوا، جس کی وجہ سے ٹیم انڈیا بھی بیک فٹ پر چلی گئی۔ پہلی اننگز میں روہت شرما اور وراٹ کوہلی بالترتیب 0 اور ایک رن بنانے میں کامیاب رہے۔
بھارت کے ہاتھ سے میچ کہاں نکل گیا؟
نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز میں 103 رنز کی برتری حاصل کی تھی، ایسے میں ٹیم انڈیا کو نیوزی لینڈ ٹیم کو چھوٹے اسکور تک کم پر محدود کر دیتے ۔ لیکن یہاں نیوزی لینڈ کے کپتان ٹام لیتھم ہندوستان کے راستے میں رکاوٹ بن گئے ،جنہوں نے 86 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم انڈیا کو فتح سے دور کر دیا۔ ٹام بلنڈل اور گلین فلپس نے بھی بالترتیب 41 اور 48 رنز کا حصہ دیا، قابل ذکر بات یہ ہے کہہ ٹام لیتھم کی نصف سنچری بھارت کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ ثابت ہوئی۔
بیٹنگ میں ناکامی بھی بھارت کی شکست کی ایک بڑی وجہ تھی۔ روہت شرما پونے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں دوہرے ہندسے کو نہیں چھو سکے ،جب کہ وراٹ کوہلی نے دونوں اننگز میں مجموعی طور پر صرف 18 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ مڈل آرڈر میں رشبھ پنت نے پہلی اننگز میں 18 رنز بنائے اور دوسری اننگز میں کھاتہ بھی نہیں کھول سکے۔ بنگلورو ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے سرفراز خان اس بار کوئی جادو دکھانے میں ناکام رہے۔ مجموعی طور پر بیٹنگ میں ناکامی ٹیم انڈیا کی سیریز ہارنے کی ایک بڑی وجہ بن گئی ہے۔
38 وکٹیں اسپنرز کے نام
بھارت بمقابلہ نیوزی لینڈ کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پونے کی پچ کالی مٹی سے تیار کی گئی۔ پہلے ہی اندازہ تھا کہ اسپن بولرز کو پچ سے بھرپور سپورٹ ملے گا۔ ٹم سعودی میچ میں وکٹ لینے والے واحد فاسٹ بولر تھے جنہوں نے پہلی اننگز میں ایک وکٹ حاصل کی۔ اسپنرز نے میچ میں مجموعی طور پر 38 وکٹیں حاصل کیں اور ایک بلے باز رن آؤٹ ہوا۔ میچ میں واشنگٹن سندر نے مجموعی طور پر 11 وکٹیں حاصل کیں، روی چندرن اشون نے 5، مچل سینٹنر نے 13، گلین فلپس نے 3 اور اعجاز پٹیل نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے علاوہ رویندرا جدیجا بھی 3 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔
بھارت ایکسپریس
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…
ہندوستان نے کینیڈا کی طرف سے نجار کے قتل کے الزامات کو یکسر مسترد کر…
ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں ہلچل تیز ہے اور اس کی وجہ سے اڈانی گروپ کی…