IND vs NZ Semi-Final: ورلڈ کپ 2023 کا پہلا سیمی فائنل میچ آج (15 نومبر) کو کھیلا جائے گا۔ اس میچ میں بھارت اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔ ٹاس ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں دوپہر 1.30 بجے ہوگا اور یہ وہ لمحہ ہوگا جہاں جیت اور ہار کا فیصلہ کافی حد تک ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وانکھیڑے اسٹیڈیم کے حالیہ ریکارڈ بھی یہی کہانی سنا رہے ہیں۔
اس ورلڈ کپ کے اب تک چار میچ وانکھیڑے میں کھیلے جا چکے ہیں۔ چاروں میچ ڈے نائٹ رہے ہیں اور چاروں میں ایک جیسی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ چاروں میچوں میں یہاں دوپہر کو بیٹنگ کرنا بہت آسان نظر آرہا ہے لیکن رات کو دوسری اننگز میں بیٹنگ کرنا ایک چیلنج رہا ہے۔ دوسری اننگز کے پہلے 20 اوور بلے باز ٹیم کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوئے۔
وانکھیڑے کا حالیہ ریکارڈ
ورلڈ کپ 2023 میں وانکھیڑے میں ہونے والے پہلے تین میچوں میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے بڑا اسکور بنایا اور رنز کا تعاقب کرنے والی ٹیم کو سستے داموں شکست دے کر ایک بڑی فتح حاصل کی۔ آسٹریلیا اور افغانستان کے واحد میچ میں رنز کا کامیاب تعاقب کیا گیا ہے۔ تاہم، یہاں بھی افغانستان نے آسٹریلیا کو دوسری اننگز میں 100 رنز کے اندر سات جھٹکے لگائے۔
آج پچ کا کیسا رہے گا مزاج؟
پچ کی نوعیت آج بھی وہی رہے گی جو اس ورلڈ کپ کے آخری چار میچوں میں رہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ‘ٹاس جیتو، میچ جیتو’ کا فارمولہ کارگر ثابت ہونے والا ہے۔ دوپہر میں یہاں بلے بازی آسان ہو جائے گی لیکن رات کو تیز گیند باز دوسری اننگز کے پہلے 20 اوورز میں حاوی ہو جائیں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وانکھیڑے کی پچ پر نئی گیند رات کو زیادہ سے زیادہ دیر تک سوئنگ کرے گی۔ تاہم، ایک بار جب بلے باز 20 اوورز کھیلنے میں کامیاب ہو جائیں تو پھر بقیہ 30 اوورز میں بیٹنگ دوپہر کے مقابلے میں آسان ہو جائے گی۔
مجموعی طور پر اگر ٹیم پہلے بیٹنگ کرتی ہے تو اس کی جیت کے امکانات زیادہ ہوں گے لیکن اگر رن کا تعاقب کرنے والی ٹیم پہلے 20 اوورز کا سامنا رات کو اچھی طرح سے کرتی ہے تو بازی پلٹ سکتی ہے اور بعد میں بیٹنگ کرنے والی ٹیم بھی فاتح بن سکتی ہے۔
-بھارت ایکسپریس
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…