اگر آپ میں کچھ کرنے کا جذبہ ہے تو آپ دنیا میں بغیر کسی پرواہ کے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ کسی بھی چیز کے لیےآپ کے اندر لگن ہو تو اس کو حاصل کرنے میں کوئی چیز آپ کیلئے مستقل روکاوٹ نہیں بن سکتی ۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جس کے دونوں ہاتھ نہیں ہے، وہ کرکٹ جیسا کھیل سکتا ہے؟ اگر نہیں، تو اب سوچیں، کیونکہ یہ کام جموں و کشمیر کے عامر حسین لون نے کردکھایا ہے۔ عامر کی کہانی جان کر آپ بھی ان کے جذبے کو سلام کریں گے۔
خبر رساں ایجنسی ‘اے این آئی’ کی رپورٹ کے مطابق عامر جموں و کشمیر پیرا کرکٹ ٹیم کے کپتان ہیں۔ عامر ایک معذور کرکٹر ہیں، جن کا تعلق واگھما گاؤں سے ہے۔ عامر اب سے نہیں بلکہ 2013 سے پروفیشنل کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ عامر کے استاد نے ان میں کرکٹ ٹیلنٹ کو پہچان لیا تھا جس کے بعد انہوں نے عامر کو پیرا کرکٹ سے متعارف کرایا۔
عامر صرف 8 سال کی عمر میں اپنے دونوں ہاتھ کھو بیٹھے، جب وہ اپنے والد کی چکی میں حادثے کا شکار ہو گئے۔ دونوں ہاتھ نہ ہونے کے باوجود عامر نے بیٹنگ کے لیے اپنے کندھے اور گردن کے درمیان بلے کو پکڑ رکھا ہے۔ اس کے علاوہ عامر بولنگ کے لیے اپنے پیروں کا استعمال کرتے ہیں۔یعنی گردن اور پیر کے سہارے بلے بازی جیسے مشکل فن کو آسان بنارہے ہیں اور پیروں کی مدد سے گیندبازی کرکے وکٹ پر وکٹ حاصل کرر ہے ہیں۔
قریب آٹھ سال کی عمر میں اپنے دونوں ہاتھ کھونے کے بعد بھی عامر نے امید نہیں ہاری۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عامر کا کہنا تھا کہ ’حادثے کے بعد میں نے امید نہیں چھوڑی اور سخت محنت کی، میں کسی پر انحصار نہیں کرتا اور میں خود سب کچھ کرسکتا ہوں، حادثے کے بعد کسی نے میری مدد نہیں کی، حکومت نے کوئی مدد نہیں کی۔ میں کسی بھی طرح سے اپنے مشن میں لگا رہا ہے، لیکن میرا خاندان ہمیشہ میرے ساتھ تھا۔اور ان کے ہی مدد سے میں آج اس پوزیشن میں ہوں کہ کرکٹ کھیل رہا ہوں اور پیرا ٹیم کی قیادت بھی کررہا ہوں۔
بھارت ایکسپریس۔
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بدھ کو سپریم کورٹ میں دلیل دی، 'فرض کریں کہ…
بدنام زمانہ مجرم سونو-مونو گینگ نے موکاما بلاک کے نورنگا-جلال پور گاؤں میں موکاما کے…
پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ اس نے بھوک ہڑتال پر بیٹھے…
یہ واقعہ ممبئی جانے والی پشپک ایکسپریس کے جلگاؤں اور پرانڈا اسٹیشنوں کے درمیان پیش…
جے پی سی کے اراکین سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مجوزہ بل میں…
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگست 2022 میں جے ڈی یو نے ایک بار…