علاقائی

OBC Reservation IN UP Municipal Polls: یوپی میونسپل انتخابات میں اوبی سی ریزرویشن کی مایوسی اور یوگی آدتیہ ناتھ کے عزائم

UP Nikay Chunav BJP vs Samajwadi Party: او بی سی ریزرویشن کے معاملہ کے پیچھے سماج وادی پارٹی کی غلط پالیسی ہے۔ یہ مسئلہ سماج وادی پارٹی کی خاندانی سیاست کی وجہ سے بھی پیدا ہوا۔ جب سماج وادی پارٹی کی حکومت تھی تو درجنوں اراکین اسمبلی، کئی اراکین پارلیمنٹ اورکئی وزراء ہوتے تھے، جن کا تعلق ایک خاندان سے تھا۔ یہی کلچراور تہذیب ان کے اراکین اسمبلی نے بھی سیکھی اوراپنائی۔  سماج وادی پارٹی کے ایک ایم ایل اے، جو رائے بریلی ضلع کی میونسپلٹی میں بڑے عہدے پر فائزتھے، اس باراوبی سی کی ریزرو سیٹ ہونے کی وجہ سے مشکل میں ہیں، اسی وجہ سے اس معاملے کو قانونی داؤں پیچ میں الجھایا گیا ہے۔

سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی نے اپنے قریبی شخص سے پی آئی ایل داخل کرواکر جب حکومت کو پریشان کرنا شروع کیا تب تو سماجوادی پارٹی کے لوگوں کو خاندانی سیاست میں بہت مزہ آیا۔ اپنے انتخابی مفاد کے سبب پی آئی ایل داخل کرنے اور کرانے والوں نے خود عدالت میں اس بات کا مطالبہ کیا کہ حکومت اگر کمیشن تشکیل کرکے اعدادوشمار جمع کرنے میں وقت لیتی ہے تو الیکشن بغیراوبی سی ریزرویشن کے ہی کرا لیا جائے۔

وہیں بی جے پی حکومت کا کہنا تھا کہ اپنے ریاستی قانون کے تحت ریپڈ سروے جو گزشتہ 12 سال کے پنچایت انتخابات میں ہوا تھا، وہ کیا گیا ہے۔ اس کی بنیاد پر ہی 5 دسمبر 2022 کو جاری نوٹیفکیشن میں او بی سی کو 27 فیصد ریزرویشن، سبھی طرح کی سیٹوں اور عہدوں پر دیا گیا ہے، جوکہ ضابطے سے نہ تو کم ہے اور نہ ہی زیادہ۔ ان سب کے باوجود سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی کے قریبی لوگوں نے ہائی کورٹ میں او بی سی ریزرویشن کے خلاف اپنی تحریری اور زبانی دلیلیں جاری رکھیں اور اوبی سی کو ریزرویشن نہ ملے، اس کے لئے قانونی داوں پیچ چلتے رہے کیونکہ ان کو تو اپنی سیٹ جنرل کرنی تھی۔

حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق کمیشن کی تشکیل کی ہے اور کہا ہے کہ اوبی سی کو ریزرویشن دے کر ہی الیکشن کرایا جائے گا۔ سماجوای کا دوہرا رویہ دیکھئے۔ جب اس کے رکن اسمبلی کے وکیل ہائی کورٹ میں اوبی سی ریزرویشن کے بغیر الیکشن کرانے کی دلیلیں دے رہے تھے تب سماجوادی پارٹی کے لوگ سو رہے تھے۔ سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی کے وکیل نے او بی سی  سماج کے مفاد کے خلاف دلیل دی۔ اس کا خود ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں ذکر کیا ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے پیرا گراف 5.7, 5.8, 5.9  میں اس کا ذکرموجود ہے۔

جب سماجوادی پارٹی کے عرضی گزاروں کے مطابق فیصلہ آگیا اور ‘خاندانی سیاست’ پسماندہ طبقے پر بھاری پڑگئی تو اب سماجوادی پارٹی کے لوگ بی جے پی کو قصوروار ٹھہرا رہے ہیں۔ ہائی کورٹ نے کمیشن کی تشکیل کرکے اس کے ذریعہ ٹرپل ٹسٹ کراکر اوبی سی ریزرویشن مقررکرتے ہوئے الیکشن کرانے کی بات کہی ہے۔ یوگی حکومت اس سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔

شہری ترقیات کے وزیراے کے شرما نے فوراً یہ واضح کردیا ہے کہ کمیشن بناکرضروری سروے کیا جائے گا۔ ساتھ ہی اے کے شرما نے یہ بھی کہا ہے کہ بغیراوبی سی ریزرویشن کے انتخابات نہیں ہوں گے۔ ضرورت پڑی تو حکومت سپریم کورٹ جائے گی۔ جہاں ایک طرف سماجوادی پارٹی کے ایک لیڈر کی ہٹ دھرمی پر پورے اوبی سی سماج کا نقصان ہوتا ہوا نظر آرہا ہے وہیں پوری کی پوری حکومت اوبی سی ریزرویشن کے حق میں واضح طور پر کھڑی نظر آرہی ہے، جسے شہری ترقیات کے وزیر اے کے شرما کے باضابطہ بیان سے واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

ریاستی حکومت نے اوبی سی طبقے کو مکمل ریزرویشن دینے کی سمت میں ہی 5 دسمبرکو ریزرویشن کی آخری نوٹیفکیشن جاری کی تھی، جس میں اوبی سی ریزرویشن کے لئے سبھی طرح کی سیٹوں اورعہدوں پر 27  فیصد ریزرویشن کا التزام کیا گیا تھا۔ مکمل ریزرویشن دینے کی وہی حکمت عملی ریاستی حکومت آگے بھی رکھنا چاہتی ہے، یہ بالکل واضح ہے۔ تاہم ایک بلدیہ میں اوبی سی سیٹ ہونے کے سبب سماجوادی پارٹی کے ایک بڑے لیڈر اپنے اہل خانہ کو الیکشن نہیں لڑا پا رہے تھے اور انہوں نے پورے او بی سی سماج کوہی نقصان پہنچا دیا۔ اس میں سماجوادی پارٹی کے اعلیٰ لیڈران کی رضا مندی بھی نظرآتی ہے۔

تاہم یوگی آدتیہ ناتھ اوراے کے شرما اوبی سی سماج کو ان کا حق دلانے کے لئے پابند عہد نظر آرہے ہیں۔ حکومت کا مقصد واضح ہے، اس لئے حکومت نے عدالت کے حکم کے 24 گھنٹے کے اندرہی کمیشن کی تشکیل کردی اور کمیشن نے اپنی میٹنگیں بھی شروع کردیں۔ ریاستی حکومت نے اوبی سی ریزرویشن کے لئے 36 گھنٹے کے اندر ہی ایس ایل پی سپریم کورٹ میں داخل کردی، جس میں ہائی کورٹ کا فیصلہ بھی آگیا اور ریاستی حکومت اوبی سی طبقے کو ضابطے کے مطابق ریزرویشن دیتے ہوئے الیکشن کرانے کے لئے اپنے عزائم کو واضح کردیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago