UP Budget 2023: آج یوپی اسمبلی میں بجٹ پیش کیا جائے گا۔ حکومت کے وزیر خزانہ سریش کھنہ (Suresh Khanna)بجٹ پیش کریں گے۔ سریش کھنہ چوتھی بار یوپی کا بجٹ پیش کریں گے۔ اس سے پہلے مایاوتی بھی چار بار ریاستی بجٹ پیش کر چکی ہیں۔اسے یوپی کی تاریخ کا اب تک کا سب سے اہم بجٹ بتایا جا رہا ہے۔ تقریباً 7 لاکھ کروڑ کے بجٹ میں حکومت کی کوشش ہر طبقے کو خوش کرنے کی ہے۔ اس بجٹ کو آنے والے شہری انتخابات اور پھر 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے جوڑ کردیکھا جارہا ہے ۔ حکومت بجٹ میں کسانوں، نوجوانوں اور صنعت سے متعلق بڑے اعلانات کر سکتی ہے۔
یوگی حکومت آج سال 2023-2024 کے لیے اپنا تاریخی بجٹ پیش کرے گی۔ امید کی جارہی ہے کہ اس بار بجٹ 7 لاکھ کروڑ روپے تک ہو سکتا ہے۔ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے آج اترپردیش قانون ساز اسمبلی میں پیش کیے جانے والے 2023-24 کے بجٹ میں بڑے اعلان ممکن ہیں۔ وزیر خزانہ سریش کھنہ آج صبح 11 بجے مشترکہ اجلاس میں بجٹ پیش کریں گے۔ بجٹ پیش کرنے کے بعد گورنر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر ایوان میں بحث کی جائے گی۔
بلیا لنک ایکسپریس وے کے لیے بجٹ میں خصوصی درجہ بندی
پچھلے سال کے 6.48 لاکھ کروڑ روپے کے مقابلے اس بار بجٹ کا اعداد و شمار 7 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ اس میں 33,769 کروڑ روپے کا ضمنی بجٹ بھی شامل ہے۔ نوجوانوں، کسانوں اور خواتین کے ساتھ انفراسٹرکچر سے متعلق منصوبوں کے حوالے سے اس بجٹ سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔ بجٹ سے دیہاتوں اور قصبوں میں ایکسپریس ویز، لنک روڈ اور سڑکوں کی تعمیر میں تیزی آئے گی۔ بلیا لنک ایکسپریس وے کے لیے بجٹ میں خصوصی انتظام کیا جائے گا۔ یہی نہیں، اس بجٹ میں بچیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے خصوصی دفعات کی بھی توقع ہے۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پہلے اعلان کیا تھا کہ یوپی اگلے چار سالوں میں ایک ٹریلین ڈالر کے ساتھ ملک کی سب سے بڑی معیشت ہوگی۔ یہ یوگی حکومت کی دوسری میعاد کا دوسرا بجٹ ہوگا، جو مکمل طور پر پیپر لیس ہوگا اور وزیر خزانہ اسکرین سے پڑھ کر بجٹ پیش کریں گے۔ بجٹ کے ذریعے حکومت کی کوشش ہوگی کہ ایک طرف بی جے پی کے 2022 کے ریزولیوشن لیٹر کے وعدوں کو پورا کیا جائے تو دوسری طرف بجٹ میں 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کی جھلک بھی نظر آئی گی۔
پچھلی دیوالی گزر گئی لیکن سلینڈر نہیں ملا – بی ایس پی ایم ایل اے
بی ایس پی لیجسلیچر پارٹی لیڈر اوماشنکر سنگھ نے کہا کہ گیس سلنڈر بی جے پی کے ریزولیوشن لیٹر میں تھا، پچھلی دیوالی گزر گئی لیکن سلینڈر نہیں ملا۔ اب ہولی آنے والی ہے، میں کہوں گا کہ ہولی اور دیوالی کے لیے جس مفت سلینڈر کا وعدہ کیا تھا، کم از کم ہولی پر گیس سلینڈر ملنا چاہیے۔
-بھارت ایکسپریس
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…