Kanpur Fire Incident: اترپردیش کے ضلع کانپور کے باسمنڈی علاقے میں واقع اے آر ٹاور کی عمارت میں جمعرات کی رات دیر گئے لگی زبردست آگ پر 44 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی قابو نہیں پایا جا سکا۔ آگ نے پانچویں ٹاور کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ یوں تو یہ ٹاور محفوظ تصور کیا جا رہا تھا لیکن آگ اس ٹاور تک پہنچنے سے ٹیکسٹائل کے تاجروں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ 800 سے زائد دکانیں جل کر راکھ ہوگئیں۔ اس سے کسی کی بیٹی کی شادی اور کسی کے بچے کی تعلیم کا خواب بھی راکھ ہو گیا۔ ٹیکسٹائل کے تاجر بلک بلک کر رو رہے ہیں اور ریاستی حکومت سے مدد کی التجا کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ متاثرہ علاقوں میں اے آر ٹاور، مسعود ٹاور 1، مسعود ٹاور 2، ہمراج کمپلیکس، نفیس ٹاور کے بعد اب آگ ارجن کمپلیکس تک پہنچ گئی ہے۔ اس میں تقریباً 200 دکانیں ہونے کی اطلاع ہے۔ حکومتی مشینری آگ پر قابو پانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے لیکن آگ بڑھتی جارہی ہے۔ پانچویں ٹاور میں آگ لگنے کے بعد تاجروں نے اپنا سامان نکالنا شروع کر دیا ہے۔ دوسری جانب جن دکانوں میں پہلے سے آگ لگی ہوئی تھی، ان کے بارے میں اتر پردیش فائر سروس کے ڈپٹی ڈائریکٹر اجے کمار نے بتایا کہ آگ پر اب قابو پا لیا گیا ہے۔ عمارت میں کوئی پھنسا نہیں ہے۔ ایک سینئر اہلکار کے مطابق آگ لگنے سے تقریباً 150 کروڑ روپے کا سامان جل کر خاکستر ہو گیا۔ ضلع مجسٹریٹ وشال جی ائیر نے بتایا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (فائننس اینڈ ریونیو) راجیش کمار کی صدارت میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Kanpur Dehat Case: سی ایم یوگی کا کانپور آتشزدگی پر اظہار افسوس، کہا ہوگادودھ کا دودھ اور پانی کا پانی
کمیٹی میں ایڈیشنل میونسپل کمشنر، جوائنٹ ڈائریکٹر بزنس ٹیکس اور چیف فائر آفیسر شامل ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک کی ہدایات کے بعد کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ دوسری جانب نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور ان دکانداروں سے ملاقات کی جن کی دکانیں اور ادارے آگ میں تباہ ہو گئے تھے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے تاجروں کو ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر پاٹھک نے کہا کہ آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ راحت اور بچاؤ کی کارروائیوں کے دوران کسی کو نقصان نہ پہنچے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا، ‘دکھ کی اس گھڑی میں ہماری حکومت تاجروں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم انہیں (تاجروں) کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔’
اکھلیش نے کہا – تاجروں کو بڑا جھٹکا
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ٹویٹ کیا کہ ٹیکسٹائل مارکیٹ میں لگی آگ تاجروں کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے، جو پہلے ہی نوٹ بندی، جی ایس ٹی کے چھاپے اور کساد بازاری کا سامنا کر رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے ریاستی حکومت سے تاجروں کو ہونے والے نقصان کا اندازہ لگانے کے بعد صحیح معاوضے کا اعلان کرنے کی درخواست کی۔ جوائنٹ کمشنر آف پولیس (امن و امان) آنند پرکاش تیواری نے کہا کہ چاروں ٹاورز میں دکانیں جل گئیں اور کروڑوں کا سامان مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ ایک اور اہلکار نے بتایا کہ عمارت میں فائر سیفٹی کے اصولوں پر عمل نہیں کیا گیا۔ بتا دیں کہ اس آگ پر قابو پانے کے لیے 50 سے زیادہ فائر انجن اور سیکڑوں فائر اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ…
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…