UPGIS 2023: 10 سے 12 فروری تک اتر پردیش کے لکھنؤ میں منعقدہ گلوبل انویسٹرس سمٹ نے جہاں ایک طرف تمام پرانے ریکارڈ توڑتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں ایک نیا باب لکھا ہے وہیں دوسری طرف ان کے اپنے ہی شہری ترقی اور توانائی کے وزیر اے کے شرما کے محکموں نےاتر پردیش کے شہروں کی تصویر بدلنے کے علاوہ بہت سارے سرمایہ کاروں کو راغب کیا ہے۔
جی 20 میں لوگوں نے لکھنؤ اور آگرہ کا بدلا ہوا چہرہ دیکھا اور ریاست کے شہروں کا بدلا ہوا چہرہ دیکھ کر لوگوں نے تعریف کی۔ اس کے علاوہ عالمی سرمایہ کار سمٹ میں ₹ 33.50 لاکھ کروڑ مالیت کے مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے جو کہ اپنے آپ میں ایک بڑی کامیابی ہے۔
وزیر اے کے شرما کے محکموں میں زبردست سرمایہ کاری کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔سرمایہ کاری کے تقریباً ایک تہائی ایم او یوز پر اکیلے وزیر اے کے شرما کے محکموں میں دستخط کیے گئے تھے۔
وہ کہتے ہیں نہ کہ، “کون کہتا ہے کہ آسمان میں سوراخ نہیں ہو سکتا، ایک پتھر تو آسانی سے اچھالو یاروں”۔
ان جملوں پر غور کرتے ہوئے، اتر پردیش حکومت نے 33.50 لاکھ کروڑ روپے کے ایک ریکارڈ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں، جس میں تقریباً ایک تہائی یعنی 9.75 لاکھ کروڑ روپے وزیر اے کے شرما کے محکموں کی طرف سے دیئے گئے ہیں۔
اگر ہم پارٹی مخالفت کے علاوہ سیاست کی بات کریں تو ایک عام شہری بھی آسانی سے بتا سکتا ہے کہ اتر پردیش (یو پی) اب خوف سے پاک ریاست میں تبدیل ہو چکا ہے۔
کسی بھی حکومت کے لیے ایسے چھٹپٹ واقعات کو روکنا مشکل کام ہے جو پہلے سے متعین نہیں ہوتے۔ اتر پردیش میں جہاں کسی زمانے میں جرائم پیشہ افراد کے حوصلے اتنے بلند ہوتے تھے کہ لوگ صنعتی گھرانوں میں آنے سے کتراتے تھے، اب مجرم خود کو سماجی کارکن کہتے ہیں یا جرائم سے دوری رکھتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
سرکاری ٹینڈرز میں مجرموں کی مداخلت ختم ہونے والی ہے، اس لیے کوئی بھی عام شہری ریاست میں کام کروا سکتا ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ اتر پردیش اب صنعتی ترقی کے میدان میں بہت تیزی سے اپنے بازو پھیلانے کا منتظر ہے۔
اور اس کی تصدیق لکھنؤ میں 10 سے 12 فروری کو ہونے والی گلوبل انوسٹرس سمٹ میں دستخط شدہ ایم او یو سے ہوئی ہے۔ اتر پردیش کے شہروں کی جو خوبصورتی دکھائی گئی ہے وہ واقعی نئے ہندوستان کا سایہ ہے۔
صبح بنارس اور شام اودھ ایک زمانے میں اتر پردیش کی تہذیب و ثقافت کو بیان کرتے تھے اور لوگ وارانسی کی صبح اور لکھنؤ کی شام کا لطف لینے کے لیے دور دور سے آتے تھے۔ جس کی وجہ سے نہ صرف حکومت کو ریونیو کا فائدہ ہوا بلکہ مقامی دکاندار اور تاجر بھی مستفید ہوئے، لوگوں کو روزگار ملا۔
جدیدیت کی دوڑ میں جب کوئی بھی حکومت ثقافت اور ترقی کے درمیان ہم آہنگی قائم کرکے کام کرتی ہے تو یہ فطرت کے ساتھ ساتھ شہریوں کے لیے بھی بہتر ہوتی ہے۔ G-20 کی وجہ سے اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ عالمی سطح پر اتر پردیش کی شبیہ پہلے سے بہتر ہوگی۔
-بھارت ایکسپریس
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…