بھارت ایکسپریس۔
سپریم کورٹ آف انڈیا (فائل فوٹو)
سپریم کورٹ میں یکم دسمبر کو ریاست کے گورنر کی طرف سے تمل ناڈو اسمبلی سے منظور شدہ بلوں کو زیر التوا رکھنے کے معاملے میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ وہ گورنر سے کہیں کہ وہ وزیر اعلیٰ سے مل کر اس مسئلے کا حل تلاش کریں۔ سپریم کورٹ اس کیس کی سماعت 11 دسمبر کو کرے گی۔
بتا دیں کہ 18 نومبر کو تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے ریاستی اسمبلی میں ایوان سے منظور شدہ 10 بلوں پر غور کرنے کے لیے ایک خصوصی قرارداد پیش کی تھی اور گورنر آر این روی نے اسے واپس کر دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے اس معاملے کو “سنگین تشویش کا معاملہ” قرار دیا ہے۔ گورنر کے پاس 12 بل زیر التوا ہیں۔ اس سے قبل، تمل ناڈو حکومت نے عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں درخواست کی گئی تھی کہ گورنر کو ہدایت جاری کی جائے کہ وہ تمل ناڈو اسمبلی اور حکومت کی طرف سے بھیجے گئے بل اور مختلف فائلوں کو ان کے دفتر میں زیر التوا ایک مقررہ وقت کے اندربھیجیں۔
بھارت ایکسپریس۔
مدھیہ پردیش میں کابینہ کا حجم 34 وزراء پر مشتمل ہے۔ اس وقت ریاست میں…
گولڈن کے اہل خانہ قتل کی بڑی وجہ زمینی تنازعہ بتا رہے ہیں۔ اہل خانہ…
دراصل مہوا پر سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں قومی خواتین کمیشن کی…
چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…
کھیلوں کی طرح قسمت بھی زندگی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ دھونی کی اپنے…
یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…