علاقائی

Rajasthan Election Live: راجستھان اسمبلی انتخابات کے لئے رائے دہندگان پُرجوش، دوپہر تین بجے 55.63 فیصد ووٹنگ

Rajasthan Election Live: راجستھان اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہفتہ (25 نومبر) کو ہو رہی ہے۔ ووٹنگ صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ ریاست میں اسمبلی کی 200 سیٹیں ہیں لیکن 199 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ایم ایل اے گرمیت سنگھ کنڑ کی موت کی وجہ سے کرن پور سیٹ سے الیکشن ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اس بار بھی وہ اس سیٹ سے الیکشن لڑ رہے تھے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے پارٹیوں کی مہم جمعرات (23 نومبر) کو روک دی گئی تھی۔

راجستھان میں اصل مقابلہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہے۔ 1993 میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے یہاں ہر پانچ سال بعد حکومت بدلنے کی روایت رہی ہے۔ اس عرصے میں صرف کانگریس اور بی جے پی کی حکومتیں بنی ہیں۔ اس لیے بی جے پی لیڈران پر امید ہیں کہ اگر یہ روایت اس بار بھی جاری رہی تو اقتدار کی باگ ڈور بی جے پی کے ہاتھ میں آجائے گی۔ ساتھ ہی کانگریس کو امید ہے کہ تقریباً تین دہائیوں سے چلی آ رہی یہ روایت اس بار بدلے گی۔

کانگریس اور بی جے پی دونوں نے بہت سے انتخابی وعدے کیے ہیں۔ سات ضمانتوں کے اعلان کے ساتھ کانگریس نے اشوک گہلوت حکومت کے کاموں اور اس کی طرف سے چلائی جانے والی اسکیموں اور پروگراموں کی طرف عوام کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی ہے۔ ساتھ ہی اس الیکشن کے پیش نظر بی جے پی نے اپنی انتخابی مہم میں خواتین کے خلاف جرائم، بدعنوانی اور پیپر لیک جیسے مسائل پر گہلوت حکومت کو سخت طریقہ سے گھیرا ہے۔

بی جے پی نے ریاست کی تمام سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں، جب کہ کانگریس نے 2018 کی طرح اپنے اتحادی راشٹریہ لوک دل (RLD) کے لیے ایک سیٹ چھوڑی ہے۔ آر ایل ڈی کے موجودہ ایم ایل اے سبھاش گرگ بھرت پور سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

کانگریس کے بڑے چہرے

حکمراں کانگریس کے نمایاں امیدواروں میں وزیراعلیٰ اشوک گہلوت، کانگریس کے ریاستی صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا، اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی، ایم پی شانتی دھاریوال، بی ڈی کلہ، بھنور سنگھ بھاٹی، صالح محمد، ممتا بھوپیش، پرتاپ سنگھ کھاچریاواس اور سابق نائب وزیراعلیٰ سچن پائلٹ وغیرہ شامل ہیں۔

بی جے پی کے بڑے امیدوار

ساتھ ہی بی جے پی کے بڑے امیدواروں میں سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے، اپوزیشن لیڈر راجندر راٹھور، اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر ستیش پونیا، ایم پی دیا کماری، راجیہ وردھن راٹھور اور بابا بالکناتھ وغیرہ میدان میں ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

31 mins ago