لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر (LCH) پراچند ہندوستان کا پہلا دیسی ساختہ اور بنایا ہوا حملہ ہیلی کاپٹر ہے ،جسے اونچائی پر جنگ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ہندستان ایروناٹکس لمیٹڈ (HAL) کے ذریعہ تیار کردہ، یہ دنیا کا واحد حملہ آور ہیلی کاپٹر ہے جو 5,000 میٹر (16,400 فٹ) کی بلندی پر لینڈنگ اور ٹیک آف کرنے کے قابل ہے، جو اسے سیاچن گلیشیئر اور مشرقی لداخ جیسے علاقوں میں آپریشن کے لیے مثالی بناتا ہے۔
پراچند جو 3 اکتوبر 2022 کو ہندوستانی فضائیہ (IAF) میں شامل کیے جانے والے ہیں، کو مختلف مشنوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، بشمول انسداد دہشت گردی، فضائی دفاع کو دبانا اور بکتر بند جنگ۔ ہوا سے ہوا اور زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کو فائر کرنے کی اس کی صلاحیت اسے میدان جنگ میں ایک مضبوط قوت بناتی ہے۔
تاریخی دفاعی معاہدہ بھارت نے حال ہی میں اٹیک ہیلی کاپٹروں کی اپنی اب تک کی سب سے بڑی خریداری کی منظوری دی ہے – HAL سے 156 LCH کے لیے 62,000 کروڑ روپے کا سودا۔ ان میں سے 90 ہندوستانی فوج کے ساتھ تعینات ہوں گے، جب کہ 66 ہندوستانی فضائیہ کو مضبوط کریں گے۔ پیداوار HAL کے بنگلورو اور ٹمکور پلانٹس میں ہوگی، جس سے روزگار پیدا ہوگا اور ہندوستان کے دفاعی مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کو فروغ ملے گا۔
ایک دفاعی ذریعہ نے اے این آئی کو بتایا، “یہ ملک کے اندر ملازمت پیدا کرنے اور ایرو اسپیس ماحولیاتی نظام کو وسعت دینے کی سمت ایک بڑا قدم ہے۔” IAF مشترکہ خریداری کی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے، جو اونچائی پر جنگ میں اس کے اہم کردار کی عکاسی کرتا ہے۔
پراچندا عالمی سطح پر کیسے موازنہ کرتے ہیں؟
پراچند صرف تین حملہ آور ہیلی کاپٹروں میں سے ایک ہے جو اونچائی پر جنگ میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ چینی Z-10 اور ترکی T-129 ATAK اسی طرح کی صلاحیتوں کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن دونوں میں کم طاقت والے انجن ہیں،جو انتہائی اونچائی پر ان کی کوالیٹی کے بارے میں شکوک پیدا کرتے ہیں۔ اس کے برعکس، پراچندا پہلے ہی ہمالیہ میں کامیابی سے کام کر کے اپنی برتری کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔
156 LCH کی شمولیت سے ہندوستان کی فوجی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا، خاص طور پر متنازع سرحدی علاقوں میں۔ چین اور پاکستان کے ساتھ سرحدوں پر کشیدگی کے ساتھ، پراچندا فوج اور ہندوستانی فضائیہ کو اونچائی والے مقامات کو محفوظ بنانے اور دشمن کے خطرات کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے ایک طاقتور ہتھیار فراہم کرتا ہے۔
حالیہ خریداری دفاع میں خود انحصاری کی طرف ہندوستان کی وسیع تر کوششوں کے مطابق ہے۔ حکومت پہلے ہی مقامی پلیٹ فارمز کے لیے بڑے آرڈر دے چکی ہے، بشمول 83 لائٹ کامبیٹ ایئر کرافٹ (ایل سی اے) تیجس، اور مزید 97 کے لیے بات چیت جاری ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 307 ایڈوانسڈ ٹوئڈ آرٹلری گن سسٹمز (اے ٹی اے جی ایس) کی منظوری اپنے مقامی دفاعی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ہندوستان کے عزم کو واضح کرتی ہے۔
ہندوستانی فوج کے لیے ایک گیم چینجر بہادر LCH صرف حملہ آور ہیلی کاپٹر نہیں ہے۔ یہ ہندوستان کی دفاعی خود انحصاری اور تکنیکی ترقی کی علامت ہے۔ مقامی پیداوار اور جدید ٹکنالوجی کے ساتھ مل کر اونچائی کی جنگ پر غلبہ حاصل کرنے کی اس کی صلاحیت اسے ہندوستان کی مسلح افواج کے لیے ایک اہم اثاثہ بناتی ہے۔ چونکہ ملک کو ابھرتے ہوئے سیکورٹی چیلنجوں کا سامنا ہے، پراچند آنے والے سالوں میں ہندوستان کے آسمانوں کو محفوظ بنانے اور اپنی جنگی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے تیار ہیں۔
بھارت ایکسپریس
دہلی کی ایک عدالت نے فروری 2020 میں قومی دارالحکومت میں ہونے والے فسادات کے…
ممبئی پولیس نے مزاحیہ اداکار کنال کامرا کے اس اسٹینڈ اپ کامیڈی شو میں شرکت…
یکساں سول کوڈ اور تبدیلی مذہب مخالف قوانین کے نفاذ کے بعد اتراکھنڈ کے وزیر…
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مستقبل میں وزیر اعظم بننے کی…
مسلم کمیونٹی کے اندر کچھ سیاسی اداروں اور مفاد پرست عناصر کی جانب سے بدامنی…
صدر گیبریل بورک فونٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہندوستان چلی تعلقات کے…