ضلع دیواس، مدھیہ پردیش۔ (گوگل میپ)
اتوار کی رات چیمپئنز ٹرافی میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی جیت کا جشن ’’خطرناک طریقے‘‘ سے منانے پر مدھیہ پردیش کے دیواس ضلع میں پولیس نے مبینہ طور پر نوجوانوں کے ایک گروپ کے سر منڈوا کر سڑکوں پر ان سے پریڈ کروائی۔ پولیس کی طرف سے پریڈ کرائے جانے کی ویڈیوز کو بڑے پیمانے پر آن لائن شیئر کیے جانے کے بعد تنازعہ کھڑا ہوا گیا ہے۔ ان میں سے دو افراد کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
کیا ہے معاملہ
یہ جشن سیاجی گیٹ کے قریب منعقد ہوا، جہاں پولیس نے اسٹیشن انچارج اجے سنگھ گرجر کی قیادت میں مبینہ طور پر اس گروپ کو پٹاخے جلانے سے روکنے کی کوشش کی، جس کے بعد ان میں تنازعہ ہو گیا۔ ویڈیو فوٹیج میں کچھ نوجوانوں کو پولیس افسران کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہوئے اور انھیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ کچھ افراد کو پولیس کی گاڑی کا پیچھا کرتے اور اس پر پتھراؤ کرتے بھی دیکھا گیا۔
اس فوٹیج کی بنیاد پر پولیس نے اس واقعہ کے سلسلے میں 10 نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اور پھر اگلی شام سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ پولیس ان کے سر منڈوا کر انھیں سڑک پر چکر لگوا رہی ہے۔
رد عمل
بی جے پی ایم ایل اے گائتری راجے نے منگل کو دیواس کے پولیس سپرنٹنڈنٹ پُنیت گہلوت سے ملاقات کی اور پولیس کی کارروائیوں پر تنقید کی۔ گائتری راجے نے اے این آئی کو بتایا کہ ’’یہ نوجوان ملک کے باقی حصے کے نوجوانوں کی طرح ہندوستان کی جیت کا جشن منا رہے تھے۔ وہ عادی مجرم نہیں ہیں اور انھیں اس سرِ عام پریڈ کرانا سراسر ناجائز ہے۔‘‘
بی جے پی ایم ایل اے نے مزید کہا ’’میں نے اس معاملے کو اسمبلی میں اٹھایا ہے اور اس معاملے کے بارے میں ایس پی سے بھی بات کی ہے۔ جن نوجوانوں پر مقدمہ درج کیا گیا ہے ان کا کوئی مجرمانہ پس منظر نہیں ہے… میں نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ انھیں جلد رہا کر دیا جائے گا۔‘‘
معاملے کی تحقیقات شروع
پولیس سپرنٹنڈنت گہلوت نے کہا کہ اتوار کی رات اور پیر کو ہونے والے حادثات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ انھوں نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا ’’9 مارچ کو کچھ لوگوں نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں ہندوستان کی جیت کے جش کی تقریبات کے دوران افراتفری پیدا کی۔ پولیس کے ساتھ کچھ بدتمیزی بھی ہوئی۔ اور اس کے بعد ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں پولیس کو اندھا دھند طاقت کا استعمال کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔‘‘
انھوں نے مزید بتایا کہ ’’تحقیقات میں تمام پہلوؤں کی جانچ کی جائے گی۔ اس کی بھی کہ حراست میں لیے گئے افراد جرم میں ملوث تھے یا نہیں۔ ایڈیشنل ایس پی جے ویر سنگھ بھدوریا کو تفتیش کرنے کا کام سونپا گیا ہے، جو سات دنوں کے اندر مکمل ہو جائے گی۔ ذمہ دار پائے جانے والوں کو مناسب کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘
بھارت ایکسپریس اردو
اگرچہ مدرا نے بے پناہ کامیابی حاصل کی ہے، لیکن اسے کچھ چیلنجز کا سامنا…
ایپل، فاکس کان، اور ٹاٹا نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کیا، لیکن…
پوری نے یہ بھی کہا کہ آئی ٹی سی، جو بنیادی طور پر گھریلو منڈی…
ترجمان کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو…
قومی آبی گزرگاہوں پر کارگو ٹریفک مالی سال 2014 اور مالی سال 2025 کے درمیان…
وزیراعظم مودی نے بھی ملّیسوری کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ ان کی…