علاقائی

Madhya Pradesh Assembly: مدھیہ پردیش اسمبلی سے ہٹائی گئی پنڈت نہرو کی تصویر، بابا صاحب کی تصویر کو ملی جگہ

Madhya Pradesh Assembly:  مدھیہ پردیش میں نئی ​​بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے پیر کو اپنا پہلا اسمبلی اجلاس منعقد کیا اور ایوان سے آنجہانی سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی تصویر کو ہٹا کر آنجہانی رہنما ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی تصویر لگانے کی وجہ سے تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ اسمبلی میں اسپیکر کی کرسی کے پیچھے لگائی گئی دو تصویروں میں سے ایک پنڈت نہرو کی تھی، اور دوسری تصویر مہاتما گاندھی کی ہے، جو آج بھی ایوان میں موجود ہے۔

اس تبدیلی کی وجہ سے اپوزیشن کانگریس پارٹی نے احتجاج کیا، اور بی جے پی پر ‘تاریخ کو مٹانے کے لیے دن رات کام کرنے’ کا الزام لگایا۔ پارٹی کے ترجمان عباس حفیظ نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کیا۔

عباس حفیظ نے کہا، “یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ آج بی جے پی اقتدار میں ہے… بی جے پی تاریخ کو مٹانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہے… ملک کے پہلے وزیر اعظم کی تصویر جو کئی دہائیوں تک اسمبلی میں موجود تھی کو  ہٹانا بی جے پی کی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے…”

اسمبلی میں دھماکہ خیز تصادم کا مرحلہ طے کرتے ہوئے عباس حفیظ نے اعلان کیا، “تصویر کو فوری طور پر واپس لایا جائے… ورنہ ہم نہرو جی کی تصویر کو اسی جگہ لگا دیں گے…”

اسمبلی کا پہلا اجلاس – مختصر چار روزہ سرمائی اجلاس – پرو ٹیم اسپیکر گوپال بھارگوا کے نئے ایم ایل ایز کو حلف دلانے کے ساتھ شروع ہوا۔ کانگریس کے امنگ سنگھار، جنہوں نے گندھوانی سیٹ سے کامیابی حاصل کی، کو سیشن میں اپوزیشن لیڈر منتخب کیا گیا۔

گزشتہ ماہ ہوئے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد مدھیہ پردیش پر بی جے پی کا کنٹرول برقرار رہا۔ پارٹی نے 230 میں سے 163 سیٹیں حاصل کیں اور کانگریس کو صرف 66 سیٹوں پر ہی قناعت کرنا پڑی جو کہ پچھلی بار سے 48 کم ہے۔

بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کو اسمبلی کا کل وقتی اسپیکر نامزد کیا ہے۔ نریندر سنگھ تومر ان تین سابق مرکزی وزراء میں سے ایک ہیں جنہیں بی جے پی نے اس الیکشن میں میدان میں اتارا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- PM Modi on Parliament Security Breach: ’اپوزیشن کا برتاؤ کافی مایوس کن‘، اراکین پارلیمنٹ کے برتاؤ پر وزیراعظم مودی کا چھلکا درد

گزشتہ ہفتے ہی، کئی دنوں کی بحث کے بعد، بی جے پی نے ریاست کے نئے وزیر اعلیٰ کا فیصلہ کیا تھا۔ تجربہ کار لیڈر شیوراج سنگھ چوہان کی جگہ، جو الیکشن جیتنے کے وقت وزیر اعلیٰ تھے، بی جے پی نے تین بار کے ایم ایل اے اور سابق وزیر تعلیم موہن یادو کو اعلیٰ عہدے پر نامزد کر کے سب کو حیران کر دیا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

UP Politics: وزیر داخلہ امت شاہ کی تنقید کرنا آرایل ڈی کے لیڈران کو پڑا بھاری! جینت چودھری نے کی کارروائی

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…

52 minutes ago

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

2 hours ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

2 hours ago