علاقائی

Maharashtra News: ’’کوئی ایمبولینس نہیں…مہا گاؤں میں ماں باپ مردہ بیٹوں کی لاشیں کندھوں پر گھر لے جانے پر مجبور…’’، مہاراشٹر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار نے بی جے کو گھیرا

مہاراشٹر: اہری تعلقہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان جوڑے کو اسپتال سے اپنے دو مردہ بیٹوں کی لاش لے جانے کو مجبور ہونا پڑا، جن کی مبینہ طور پر وقت پر مناسب علاج نہ ملنے کے باعث بخار کی وجہ سے موت ہو گئی۔ ایک اعلیٰ لیڈر نے جمعرات کے روز دعویٰ کیا کہ ان کا گھر 15 کلومیٹر دور گڑھ چرولی میں ہے۔

اسمبلی میں قائد حزب اختلاف وجے وڈیٹیوار نے ایک نامعلوم جوڑے کی ایک رونگٹے کھڑے کر دینے والی ویڈیو شیئر کی جس میں 10 سال سے کم عمر کے دو نابالغ لڑکوں کی لاشیں اپنے کندھوں پر اٹھا کر ایک کیچڑ والے جنگل کے راستے سے گزرتے نظر آرہے ہیں۔

وڈیٹیوار نے سانحہ کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ‘‘دونوں بچے بخار میں مبتلا تھے، لیکن انہیں بروقت علاج نہیں ملا۔ چند گھنٹوں میں ان کی حالت بگڑ گئی اور اگلے ہی گھنٹے میں دونوں لڑکوں نے دم توڑ دیا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’دو نابالغ بچوں کی لاشوں کو ان کے گاؤں، پٹیگاؤں لے جانے کے لیے کوئی ایمبولینس نہیں تھا، اور ماں باپ بارش میں کیچڑ والی سڑک سے 15 کلومیٹر پیدل چلنے پر مجبور ہونا پڑا۔ گڑھ چرولی کے ہیلتھ سسٹم کی ایک سنگین حقیقت آج پھر سے منظر عام پر آ گئی ہے۔

کانگریس لیڈر نے بتایا کہ کس طرح بھارتیہ جنتا پارٹی کے مہایوتی اتحادی دیویندر فڈنویس گڑھ چرولی کے سرپرست وزیر ہیں، جب کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے دھرماراؤ بابا اترم وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی حکومت میں ایف ڈی اے کے وزیر ہیں۔

وڈیٹیوار نے کہا، ’’دونوں کا دعویٰ ہے کہ ہر روز مہاراشٹر میں تقریبات منعقد کرکے ریاست کس طرح ترقی کر سکتی ہے۔ انہیں زمین پر اتر کر دیکھنا چاہیے کہ گڑھ چرولی میں لوگ کیسے رہتے ہیں اور وہاں مرنے والے لوگوں کی تعداد کیا ہے۔‘‘

ودربھ خطے سے یہ اپنی نوعیت کا دوسرا معاملہ ہے جسے اس ہفتے کانگریس ایل او پی نے اجاگر کیا ہے۔ یکم ستمبر کو ایک حاملہ قبائلی خاتون نے اپنے گھر میں ایک مردہ بچے کو جنم دیا اور خود بھی دم توڑ دیا، کیونکہ، مقامی اسپتال کی جانب سے اسے بروقت علاج کے لیے اپنے  یہاں لانے کے لیے ایمبولینس بھیجنے میں ناکام رہا۔

وڈیٹیوار نے کہا، ’’زندگی کی جدوجہد اتوار کی صبح ماں اور بچے دونوں کے لیے ختم ہوگئی۔ صحت کے ناکافی انفراسٹرکچر کی وجہ سے دونوں کی جانیں چلی گئیں اور میل گھاٹ کے غیر حساس اہلکار بے نقاب ہو گئے۔ حکومت جو انہیں ’لڑکی بہین‘ اسکیم کے تحت 1500 روپے ماہانہ دے کر ووٹ مانگ رہی ہے، یہاں ایمبولینس کے لیے میگا مہم کی رقم خرچ کر سکتی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

J&K Elections 2024: جموں و کشمیر میں سماج وادی پارٹی نے کھڑے کیے 20 امیدوار، دیکھئے فہرست

الیکشن کمیشن کے مطابق یونین ٹیریٹری کے 90 حلقوں میں 87.09 لاکھ ووٹر ہیں۔ ان…

10 hours ago

PM Modi Birthday: وزیر اعظم مودی کے یوم پیدائش کے موقع پر بی جے پی کی جانب سے پر سیوا پکھواڑا کا کیا جائے گا آغاز، یہ رہے گا شیڈول

سیوا پکھواڑا کے تحت یوپی کے تمام اضلاع میں ضلعی ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے…

11 hours ago

Boat capsizes in Nigeria: نائیجیریا میں بڑا حادثہ، کشتی الٹنے سے 41 لوگوں کی موت، مزید ہلاکتوں کا اندیشہ

مغربی افریقی ملک میں کشتی الٹنے کے حادثات اکثر ہوتے رہتے ہیں۔ عام طور پر…

11 hours ago

Arvind Kejriwal Resignation: ‘میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ…’، اروند کیجریوال کے استعفیٰ کے اعلان پر انا ہزارے نے کیا کہا؟

وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اتوار کو کہا کہ وہ دو دن بعد اپنے عہدے…

12 hours ago