علاقائی

NCP leader Ajit Pawar joins NDA govt in Maharashtra: اجیت پوار کے بغاوت پر اپوزیشن لیڈروں نے بی جے پی کو نشانہ بنایا، راوت نے کہا زیادہ دیر تک کھیل کو برداشت نہیں

مہاراشٹر کی سیاست میں  زبردست ڈرامہ چل رہا ہے۔ اتوار کو  سیاسی زلزلے نے این سی پی کی بنیاد ہلا دی، وہیں شندے حکومت کی جڑیں مضبوط ہو گئیں۔ این سی پی لیڈر اجیت پوار نے 18 ارکان اسمبلی کے ساتھ بی جے پی شیو سینا مخلوط حکومت کی حمایت کی ہے۔ حمایت دینے کے ساتھ، اجیت پوار نے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔ ان کے ساتھ 9 دیگر ایم ایل اے نے بھی وزیر کے طور پر حلف لیا ہے۔ اجیت پوار کا دعویٰ ہے کہ انہیں 40 ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔ ساتھ ہی اس سیاسی ڈرامے کو لے کر بیان بازی بھی شروع ہو گئی ہے

پرینکا پرینکا چترویدی نے بی جے پی پر شدید حملہ کیا

راجیہ سبھا ایم پی اور شیو سینا (یو بی ٹی) کی ترجمان پرینکا چترویدی نے بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ملک میں نظریاتی اتحاد کی بات کرنے والی آخری پارٹی ہونی چاہئے۔ یہ لوگ  سیاسی موقع پرست ہیں، جن کے لیے صرف اقتدار ہی اہمیت رکھتا ہے، چاہے اس کی کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔

سنجے راوت کا بیان

ساتھ ہی اس پورے سیاسی واقعہ پر سنجے راوت نے کہا کہ کچھ لوگوں نے مہاراشٹر کی سیاست کو صاف کرنے کی پہل کی ہے، اس لیے انہیں اپنے راستے پر جانے دیں۔ انہوں نے کہا کہ “میں نے ابھی شرد پوار سے بات کی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ پوری طرح مضبوط ہیں، انہیں عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ سنجے راؤت نے کہا کہ  یہ کھیل زیادہ دیر برداشت نہیں کیا جائے گا۔ دوسری طرف یوپی کے سابق وزیر اعلی اور سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے بھی مہاراشٹر میں اس سیاسی ہلچل پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مدھیہ پردیش بی جے پی کے لیے تجربہ گاہ تھی، لیکن آج کل وہ تجربہ گاہ مہاراشٹر میں منتقل ہو گئی ہے، اس لیے جب تک انتخابات نہیں آتے، بی جے پی کئی نئے تجربات کرے گی۔ چاہے اس ملک کے دلتوں، پسماندہ اور اقلیتوں کو کوئی جگہ نہ ملے لیکن بی جے پی کو ہر جگہ جگہ ملے گی۔

یہ ہے مودی کی جمہوریت – سبل

کانگریس کے راجیہ سبھا رکن کپل سبل نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی حال ہی میں امریکہ کے دورے پر گئے تھے۔ جہاں وہ ہندوستان کی جمہوریت کی ماں کی بات کر رہے تھے، وہیں دراصل وہ یہ بات یہی ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اجیت پوار نے پارٹی کے خلاف بغاوت کی ہو۔ اس سے پہلے، 2019 میں بی جے پی-شیو سینا میں دراڑ کے بعد ادھو ٹھاکرے کی پارٹی، کانگریس اور این سی پی نے مہا وکاس اگھاڑی کے نام سے ایک اتحاد بنایا تھا۔ ساتھ ہی اس اتحاد کے تحت ادھو ٹھاکرے کو وزیر اعلیٰ بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا تھا۔ لیکن ڈرامہ ابھی ختم نہیں ہوا تھا۔ دوسری طرف، گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے صبح سویرے دیویندر فڑنویس کو اچانک وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف دلایا۔ وہیں اجیت پوار نے بھی نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لے کر سب کو حیران کر دیا تھا۔

 بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago