جنوبی دہلی کے گریٹر کیلاش میں نادر شاہ قتل کیس میں کئی چونکا دینے والی معلومات سامنے آنے کے بعد دہلی پولیس کی شبیہ بھی داغدار ہوتی نظر آرہی ہے۔ ذرائع کی مانیں تو اس قتل کے وقت کچھ پولیس اہلکار بھی موقع پر موجود تھے۔ پولیس کو حاصل کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی وہ نظر آرہے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ یہ بھی اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ اس کیس کا تعلق شاہدرہ کے ایک تاجر سے ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ تاجر لارنس بشنوئی گینگ کا فائنسر ہے۔
نادر شاہ قتل کیس
غور طلب ہے کہ 12 ستمبر کی رات تقریباً 10:45 بجے گریٹر کیلاش پارٹ ون میں نادر شاہ نامی شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق نادر شاہ جو کہ چند سال پہلے تک چھوٹے موٹے جرائم کرتا تھا، اچانک کروڑ پتی بن گیا۔ وہ دہلی پولیس میں “پہلوان” کے نام سے مشہور افسر کے لیے کام کرتا تھا۔ رفتہ رفتہ اس نے پولیس کو اطلاع دینا شروع کر دی اور ان کے ذریعے چھاپے مار کر مقدمات کو نمٹایا۔ بعد ازاں اس نے دبئی میں کاروبار قائم کیا اور وہیں رہنے لگا۔ اس دوران وہ لارنس وشنوئی گینگ کے رابطے میں آیا اور وشنوئی گینگ کو دہلی کے تاجروں کے بارے میں معلومات دے کر وصولی میں ان کی مدد کرتا تھا، جنہیں “آسامی” کہا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس نے وصولی کے ایک معاملے میں وشنوئی گینگ کے ساتھ بھی گڑبڑ کی تھی۔ جس کی وجہ سے اسے قتل کر دیا گیا۔
داغ دار رہی تاریخ
پولیس ذرائع کے مطابق نادر کی والدہ گجرات میں این ڈی پی ایس کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔ وہ خود منشیات اور سٹے بازی کے کاروبار میں ملوث تھیں۔ وہ دبئی سے سونا بھی سمگل کرتی تھی۔ یہی نہیں انہوں نے کئی پولیس افسران کے پیسے بھی لگائے تھے۔ واقعے کے وقت ان کے ساتھ کچھ پولیس اہلکار بھی موجود تھے۔ جو واردات کے دوران گولیاں چلنے پر موقع سے فرار ہوگئے۔ ان کی شناخت کی جا رہی ہے۔
کچھ ملزمان زیر حراست
ذرائع کے مطابق پولیس نے اس کیس میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ اسپیشل سیل کے اسپیشل پولس کمشنر آر پی اپادھیائے کے مطابق اس معاملے میں چھ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تفتیش جاری ہے ،جس کے بعد ہی مکمل معلومات سامنے آئیں گی۔
شاہدرہ کے ایک تاجر کا رول
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کیس میں شاہدرہ کے ایک تاجر کا کردار بھی مشکوک ہے۔ اس کا بیٹا دبئی میں سٹے بازی کا کاروبار کرتا ہے اور وہ خود لارنس بشنوئی گینگ کا فائنسر ہے۔ اس قتل سے کچھ دن پہلے اس نے خود بشنوئی گینگ کے خلاف جبری وصولی کی شکایت درج کرائی تھی۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام اس قتل کی تفتیش کے دوران ان تک پہنچنے والی پولیس کی تفتیش کو موڑنے کی حکمت عملی کے طور پر اٹھایا گیا ہے۔
پولیس کا امیج خراب ہو رہا ہے
قابل ذکر بات یہ ہےکہ اس قتل کے بعد دہلی پولیس کی ساکھ داغدار ہوئی ہے۔ بیرون ملک بیٹھے غنڈے جس طرح سے ملکی دارالحکومت میں تاجروں کو دھمکیاں دے کر ان سے نہ صرف پیسے وصول رہے ہیں بلکہ انہیں کھلے عام گولیاں بھی مار رہے ہیں، اس سے تاجروں میں عدم تحفظ کی فضا پیدا ہو رہی ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ دہلی پولیس ایسے معاملات میں کوئی ٹھوس کارروائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…