بھارت ایکسپریس۔
لوک سبھا انتخابات قریب ہیں اور اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر کشمکش جاری ہے۔ تاہم دہلی میں ہونے والی اتحاد کی میٹنگ میں یہ بات سامنے آئی کہ سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے پر جنوری کے پہلے ہفتے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ کانگریس پارٹی نے بھی اس سلسلے میں اپنی حکمت عملی بنا لی ہے۔ اس دوران کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے سیٹ شیئرنگ کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے سیٹوں کی تقسیم پر کانگریس کا موقف واضح کیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیٹوں کی تقسیم پر بات چیت ہوگی۔ جو بھی کرنا ہے ہم کریں گے۔ مختلف ریاستوں میں مختلف حالات ہیں، انہیں ذہن میں رکھتے ہوئے سیٹ شیئرنگ کی بات چل رہی ہے۔
انڈیااتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کے بارے میں پوچھے جانے پر کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے کہا، ’’ہم کھلے ذہن اور بند منہ کے ساتھ سیٹ شیئرنگ پر بات چیت کو آگے بڑھائیں گے۔‘‘
کھلے دماغ اور بند منہ کا کیا مطلب ہے؟
جے رام رمیش نے واضح طور پر کہا کہ ہم کھلے ذہن اور بند منہ کے ساتھ ہی سیٹ شیئرنگ پر بحث کو آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی پانچ رکنی قومی اتحاد کمیٹی 28 دسمبر کو ہونے والی ناگپور ریلی کے بعد پارٹی کی ریاستی اکائیوں کے ساتھ بات چیت کرے گی۔ اس کے لیے ریاستی اکائیوں کے رہنماؤں کو دہلی بلایا گیا ہے اور پھر 29 دسمبر کو فیصلہ کیا جائے گا کہ اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم پر کیا حکمت عملی بنائی جائے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ کانگریس پارٹی اپوزیشن اتحاد کو متحد اور مضبوط کرنے پر کام کر رہی ہے۔ 28 دسمبر کو ناگپور میں ’ہائے ناراڈ ہم‘ کے نام سے ایک میگا ریلی ہوگی۔ ریلی کے دوران کانگریس لوک سبھا انتخابات 2024 کا بگل بجائے گی۔
جے رام رمیش نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی کے صدر ملکارجن کھرگے اور ایم پی راہل گاندھی نے واضح طور پر کہا کہ ہم سیٹ شیئرنگ کے لیے تیار ہیں اور چاہتے ہیں کہ اپوزیشن اتحاد ٹھیک طریقے سے کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس جیتنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔
ہر ریاستی اکائیوں کے لیڈروں سے بات چیت کریں گے۔
آپ کو بتا دیں کہ کانگریس نے سیٹ شیئرنگ کے لیے اپنی ممبر نیشنل الائنس کمیٹی بنائی ہے۔ یہ کمیٹی ہر ریاستی اکائیوں کے لیڈروں سے بات چیت کرے گی اور پھر سیٹوں کی تقسیم پر فیصلہ لیا جائے گا۔ پارٹی نے اس کمیٹی میں اپنے تجربہ کار لیڈروں کا انتخاب کیا ہے۔ اس میں سابق وزرائے اعلیٰ اشوک گہلوت اور بھوپیش بگھیل کے ساتھ ساتھ سابق مرکزی وزراء سلمان خورشید، مکل واسنک اور موہن پرکاش بھی شامل ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ووٹر شناختی کارڈ بننے میں کتنے دن لگیں…
سی بی سی اور ٹورنٹو اسٹار سمیت متعدد آؤٹ لیٹس نے اطلاع دی ہے کہ…
AAP کنوینر اور سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ ہم بی جے…
شیخ حسینہ بنگلہ دیش میں تختہ پلٹ کے بعد ہندوستان میں جلاوطنی کی زندگی گزار…
ہماچل پردیش کی راجدھانی شملہ پیر کو ایک بار پھر برف کی چادر سے ڈھک…
اڈانی ڈیفنس سسٹمز اینڈ ٹیکنالوجیز لمیٹڈ (ADSTL) نے ہندوستان کی سب سے بڑی نجی شعبے…