جموں و کشمیر کے اننت ناگ اور شوپیاں میں کل فائرنگ کے دو الگ الگ واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا اور ایک جوڑے کو دہشت گردوں نے گولی مار دی گئی ۔ اس معاملے پر پی ڈی پی لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے اس واقعہ پر تنقید کرتے ہوئے حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرینگر میں ووٹنگ فیصد بہت زیادہ دیکھ کر حکومت خوفزدہ ہے۔نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے التجا مفتی نے الزام لگایا کہ حکومت اننت ناگ کے لوگوں کے دلوں میں دہشت پیدا کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔
التجا مفتی نے کہا کہ ایک طرف مرکزی حکومت کہتی ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر ہیں، یہاں کوئی انتہا پسندی نہیں ہے۔ ایسے میں اچانک ایسے واقعات کیوں ہو رہے ہیں؟انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت چاہتی ہے کہ جمہوریت کو اسی وقت قبول کیا جائے جب اس کے امیدواروں کا انتخاب کیا جائے۔ التجا نے الزام لگایا کہ بی جے پی انتخابات میں دھاندلی کی کوشش کر رہی ہے۔دراصل، کل دہشت گردوں نے پہلگام میں ایک سیاحتی کیمپ کو نشانہ بنایا تھا۔
اس دہشت گردانہ حملے میں جے پور کے رہنے والے فرح اور تبریز نامی جوڑے کو گولی مار دی گئی۔ جس کی وجہ سے دونوں میاں بیوی کو تشویشناک حالت میں ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔ جہاں ان کا علاج جاری ہے۔وہیں شوپیان کے ہیر پورہ علاقے میں ہوئی فائرنگ میں بی جے پی لیڈر اعجاز احمد بری طرح زخمی ہو گئے۔ ان کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں وہ اسپتال میں ہی دم توڑ گئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کی ایک ٹیم علاقے میں پہنچ گئی اور سرچ آپریشن کیا۔
بھارت ایکسپریس۔
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…