بھارت ایکسپریس۔
لوک سبھا انتخابات سے قبل ہماچل پردیش میں سیاسی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں ۔ منڈی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار کنگنا رناوت نے جمعہ (26 اپریل) کو پنا پرمکھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پر شدید حملہ کیا۔ کنگنا رناوت نے کہا کہ کانگریس ایک خاندان پر مبنی پارٹی ہے، جہاں صرف خاندان کے افراد کو ترجیح دی جاتی ہے۔ کانگریس میں ہمیشہ محنت کرنے والے لیڈروں کو کنارہ کر دیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج اس پارٹی کی حالت خراب ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صرف خاندان کے افراد کو دیکھتی ہے، لیکن یہاں ایک عام کارکن بھی اعلیٰ لیڈر بن سکتا ہے۔
کنگنا رناوت نے کانگریس پر یہ الزامات لگائے
اداکارہ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سیاست میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دینے کی راہ ہموار کی ہے جس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ اس بار پی ایم مودی کو ہر کسی کی حمایت حاصل ہونے جا رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس کے برعکس کانگریس کے اعلیٰ لیڈر خواتین کے تعلق سے مسلسل تضحیک آمیز تبصرے کر رہے ہیں۔
بی جے پی کے خلاف گھوٹالے کا ایک بھی ملزم نہیں ہے
منڈی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کی امیدوار کنگنا رناوت نے کہا، “کانگریس ایک گھوٹالے کرنے والی پارٹی ہے، یہ صرف گھوٹالے کرتی ہے، اس نے اقتدار میں رہتے ہوئے بہت سے گھوٹالے کیے ہیں، لیکن آج تک بی جے پی پر ایک بھی گھوٹالے کا الزام نہیں لگا۔” انہوں نے مزید کہا، “بی جے پی ایک ایسی پارٹی ہے جو ‘سب کا ساتھ اور سب کا وکاس’ پر چلتی ہے۔ ہماری پارٹی سماج کے تمام طبقات کی ترقی کے بارے میں سوچتی ہے۔”
کانگریس ایک خاندان تک محدود ہے
کنگنا رناوت نے کہا کہ کانگریس ایک خاندان تک محدود ہے۔ ہم سب کو مل کر کانگریس کو کینسر کی طرح جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ کانگریس پارٹی ووٹ حاصل کرنے کے لیے غلط پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ منڈی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی نے کنگنا رناوت کو میدان میں اتارا ہے، جب کہ کانگریس نے اس سیٹ سے وکرمادتیہ سنگھ پر داؤ لگایا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بدھ کو سپریم کورٹ میں دلیل دی، 'فرض کریں کہ…
بدنام زمانہ مجرم سونو-مونو گینگ نے موکاما بلاک کے نورنگا-جلال پور گاؤں میں موکاما کے…
پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ اس نے بھوک ہڑتال پر بیٹھے…
یہ واقعہ ممبئی جانے والی پشپک ایکسپریس کے جلگاؤں اور پرانڈا اسٹیشنوں کے درمیان پیش…
جے پی سی کے اراکین سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مجوزہ بل میں…
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگست 2022 میں جے ڈی یو نے ایک بار…