مرکزی حکومت کی یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کو لے کر سماج وادی پارٹی کے سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ سماج وادی پارٹی لیڈر ایس ٹی حسن نے اس اسکیم کو گوبر سونگھنے والے مردہ چوہے کی طرح قرار دیا اور کہا کہ اس سے ملازمین کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ حکومت صرف پرانی پنشن سکیم کو نافذ کرے۔ آپ ایک ایسے ملازم کو کیسے چھوڑ سکتے ہیں جو ساری زندگی آپ کی خدمت کرتا ہے، بڑھاپے میں دنیا کے عذاب کو تنہا چھیلنے پر مجبور ہوجاتا ہے ۔
سماج وادی پارٹی لیڈر نے کہا کہ یہ انسانیت نوازی نہیں ہے کہ اتنی مہنگائی کے دور میں میں آپ اسے بڑھاپے میں اکیلا چھوڑ دیں۔ کتنے لوگ صدمے سے مر گئے، پھر بھی آپ نے صرف یو پی ایس نکالا، ہاں یہ درست ہے کہ حکومت نے ایک قدم آگے بڑھایا ہے لیکن وہ ہمارے ملازمین کو مطمئن نہیں کر سکتی۔ حکومت صرف پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کرے، کوئی بھی اس سے مطمئن نہیں بلکہ اسے اپنانے پر مجبور ہو جائے گا تاکہ کم از کم کچھ آنسو بہہ جائیں۔
سابق رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے اتر پردیش کی 10 اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کےتعلق سے کہا کہ سماج وادی پارٹی اپنی پوری طاقت کے ساتھ الیکشن لڑے گی اور زیادہ تر سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ لیکن انتظامی اور حکومتی تیاریاں بہت خطرناک ہوتی جا رہی ہیں۔ خاص طور پر مسلم بی ایل او کو ہٹایا جا رہا ہے اور گاؤں کے سربراہوں کو دھمکایا جا رہا ہے لیکن ان سب چیزوں سے کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔ اگر وہ عوام کو دھمکیاں دے کر ووٹنگ کا فیصد کم کرتے ہیں تو الگ بات ہے، عوام انہیں ووٹ کے ذریعے جواب دینے والی ہے۔
ریزرویشن حکومت کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے- ایس ٹی حسن
سماج وادی پارٹی لیڈر نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن ایمانداری سے انتخابات کرائے تو سماج وادی پارٹی اس بار زیادہ تر سیٹیں جیتنے والی ہے۔ اس بار بھی انتخابات میں ریزرویشن ایک بڑا مسئلہ ہوگا کیونکہ حکومت کی نظر میں ریزرویشن چبھتا ہے اور وہ نہیں چاہتی کہ پسماندہ، غریب، دلت اور مسلمان ترقی کریں۔ وہ چاہتے ہیں کہ وہ اپنی جگہ پر رہے۔
سابق رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے اتر پردیش سے لے کر مدھیہ پردیش تک مجرموں پر بلڈوزر کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت خطرناک بات ہے، دنیا میں کہیں بھی ایسا نہیں ہوتا جیسا ہمارے ملک میں ہورہا ہے۔ ہمارے ملک میں عدالتی نظام ہے لیکن حکومتیں بلڈوزر چلا کر عدالتوں کے حقوق سلب کر رہی ہیں۔ عدالتوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی کو سزائے موت دیں یا کس کا گھر گرائیں۔ اس کا فیصلہ عدالتوں کو کرنا چاہیے لیکن عدالتوں کو بھی حکومت کے ماتحت کر دیا گیا ہے، یہ بہت خطرناک رجحان ہے۔ اگر ملک کی عدالتیں اور ملک کا آئین اپنی شناخت نہ بچا سکے تو آمر یت کا دور دورہ جاری رہے گا۔
بھارت ایکسپریس۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اورنوکرشاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی موضوعات پر…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…