علاقائی

Pune Flood: پونے میں سیلاب نے مچائی تباہی، لَواسا میں پہاڑی کا ایک حصہ ولا پر گرا، تین لوگوں کی گئی جان، متعدد افراد زخمی

پونے: پونے میں سیلاب کے دوران کرنٹ لگنے سے ایک نیپالی شہری سمیت تین افراد کی موت ہو گئی۔ وہیں، لَواسا شہر میں، پہاڑی کھسکنے کی وجہ سے تین لوگ اپنے عالی شان ولا میں پھنس گئے۔ ڈیزاسٹر کنٹرول روم نے بتایا کہ پہلے واقعے میں، صبح 3 بجے کے قریب جیڈ برج کے قریب سیلاب کے پانی سے اپنے موبائل اسنیک اسٹال کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے تین افراد زخمی ہو گئے۔

حکام نے بتایا کہ سبھی کو قریبی اسپتال لے جایا گیا، جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔ مرنے والوں کی شناخت 18 سالہ نیپالی نوجوان شیوا جدبہادر پریار، 21 سالہ آکاش وی مانے اور 25 سال کے ابھیشیک اے گھنیکر کے طور پر کی گئی ہے۔

دوسرا واقعہ لواسا شہر کا ہے۔ یہاں موسلادھار بارش کے باعث پہاڑی کا ایک حصہ ٹوٹ کر تین بڑے ولا پر گر گیا۔ اس میں تین افراد کے پھنسے ہونے کی اطلاعات ہیں۔ این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم امدادی کارروائیوں کے لیے موقع پر پہنچ گئی ہے اور ابھی تک متاثرین کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

پونے میں بدھ کی رات سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہو کر رہ گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے تمام تعلیمی اداروں کو دن بھر بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ گزشتہ 12 گھنٹوں میں (بدھ-جمعرات کی درمیانی رات سے) پونے کے کئی حصوں میں ریکارڈ بارش ہوئی۔ لواسا (454 ملی میٹر)، لوناوالا (323 ملی میٹر)، نیمگیری (233 ملی میٹر)، مالن (181 ملی میٹر)، چنچواڑ (175 ملی میٹر)، تلیگاؤں اور کھڑکواسلا (168 ملی میٹر)، لاولے (167 ملی میٹر) اور دیگر علاقوں میں 50 ملی میٹر-150 ملی میٹر کے درمیان بارش ہوئی، جبکہ پونے میں اوسط بارش 115 ملی میٹر ہوئی۔

وزیر اعلی ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار پونے کے علاوہ رائے گڑھ، ممبئی، تھانے اور ریاست کے دیگر حصوں میں بارش کے بحران کی نگرانی کر رہے ہیں اور تمام ایجنسیاں کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

صبح سے، ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں پونے پولیس اور پونے فائر بریگیڈ کے ساتھ شہر کے علاقوں نمبج نگر، دکن جم خانہ اور سنہا گڑھ روڈ میں سیلابی پانی میں پھنسے لوگوں کو بچانے کے لیے آپریشن چلا رہی ہیں۔ گھروں، دکانوں اور دیگر اداروں میں پانی داخل ہونے سے یہ علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

سیلابی پانی کی وجہ سے اکھڑے ہوئے درخت، شاخیں، دو پہیہ اور چار پہیہ گاڑیاں اور دیگر اشیاء شہر میں بکھری پڑی ہیں، اس لیے بعض علاقوں میں کشتیوں کے ذریعے پھنسے ہوئے مقامی لوگوں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Delhi Excise Policy Case: دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں کیجریوال کی مشکلات بڑھیں

ای ڈی کا الزام ہے کہ کیجریوال نے 100 کروڑ روپے کی رشوت لی اور…

1 hour ago

Ziaur Rahman Barq: سنبھل کے ایم پی ضیاء الرحمن برق پر گرفتاری کا خطرہ! ہائی کورٹ میں درخواست کی سماعت نہیں ہوگی

سنبھل تشدد معاملے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے ایس پی ایم پی ضیاء الرحمن…

3 hours ago