West Bengal Flood: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی مشکلات ختم نہیں ہو رہی ہیں۔ ایک طرف سی ایم ممتا کو کولکتہ ’ابھیا‘ واقعہ پر ناراض ڈاکٹروں کے غصے کا سامنا ہے تو دوسری طرف ریاست کی کئی ریاستوں میں سیلاب کے خطرے نے ان کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ بدھ کے روز مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گھاٹال کے سمولیا گاؤں میں سیلاب سے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا۔ اس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘اس بار جو پانی ڈیم سے چھوڑا گیا ہے وہ 2009 کے بعد اس مقدار میں کبھی نہیں چھوڑا گیا۔ میں نے ان سے درخواست کی تھی کہ زیادہ پانی نہ چھوڑا جائے پھر بھی ساڑھے تین لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا۔ ہم ڈی وی سی کے اس رویہ سے ناراض ہیں۔
انسان کی بنائی ہوئی ہے سیلاب کی یہ صورتحال
سیلاب جیسی صورتحال کو ’انسان ساختہ‘ (Man Made) قرار دیتے ہوئے، سی ایم ممتا بنرجی نے مزید کہا، ’یہ سیلاب کی صورت انسان ساختہ ہے۔ گھاٹال کے حوالے سے مرکزی حکومت کو ماسٹر پلان کے لیے درخواست دی گئی تھی لیکن انہوں نے بھی کچھ نہیں کیا۔ ریاستی حکومت کی طرف سے ڈی پی آر کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔ یہ ڈیڑھ ہزار کروڑ روپے کا منصوبہ ہے۔ ڈی وی سی نے 3.5 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا ہے۔ میں نے ڈی وی سی حکام اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ سے بات کی ہے، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ڈی وی سی ڈیموں کی صفائی نہیں کرتی ہے۔
بنگال کے کئی اضلاع زیر آب
سی ایم ممتا نے مزید کہا کہ اگر ان ڈیموں کو صاف کیا جاتا تو دو لاکھ کیوسک اضافی پانی جمع ہو سکتا تھا۔ سی ایم ممتا بنرجی نے کہا کہ پانی چھوڑنے کی یہ کارروائی پہلے سے منصوبہ بند ہے اور مغربی بنگال کو مشکل میں ڈالنے کے لیے کی گئی ہے۔ مغربی بنگال کے ہگلی اور مغربی میدنی پور اضلاع کے کئی حصوں میں پانی جمع ہو گیا ہے، اس کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعلیٰ نے ان علاقوں کا دورہ کیا۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…