علاقائی

Ashok Gehlot: سی ایم اشوک گہلوت حکومت کی کامیابیوں کو عام کرنے کے لیے ‘سوشل میڈیا انفلوئنسرز’ کی لیں گے مدد

Ashok Gehlot: راجستھان حکومت آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل سوشل میڈیا پر اپنے عوامی فلاحی کاموں کی تشہیر کے لیے ‘سوشل میڈیا انفلوینسر’ کی مدد لے گی۔ ریاست میں اشوک گہلوت کی زیرقیادت حکومت نے 26 جون کو ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے علاوہ، وہ اب حکومت کے کام کو عام کرنے کے لیے ‘سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والوں’ کی مدد لے گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، ‘اثراندازوں’ کو مختلف پیرامیٹرز، بشمول ان کے ‘فالورز’ کی تعداد اور ان کے پوسٹ کردہ مواد کی بنیاد پر ہر ماہ پانچ لاکھ روپے تک کی ادائیگی کی جائے گی۔

حکومت سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والوں کی لے گی مدد

اس میں کہا گیا ہے، “راجستھان حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام اور یوٹیوب پر اشتہار دے گی تاکہ ریاستی حکومت کے عوامی بہبود کے پروگراموں کو عام لوگوں تک تیزی سے پہنچایا جا سکے۔ حکومت نے ‘فالورز’ کی تعداد اور ان کی پوسٹنگ کی فریکوئنسی کی بنیاد پر ‘سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والوں’ کی چار اقسام کی نشاندہی کی ہے۔ کم از کم 10 لاکھ ‘فالورز’ والے ‘اثرانداز’ سب سے زیادہ ‘A’ کیٹیگری میں آئیں گے۔ ‘B’ کیٹیگری میں پانچ لاکھ ‘فالورز’ والے اور ‘C’ کیٹیگری میں ایک لاکھ ‘فالورز’ والے شامل ہوں گے۔ کم از کم 10,000 فالوورز والے کو ‘D’ کیٹیگری میں رکھا جائے گا۔

5 لاکھ ماہانہ کیا جائے گا ادا

زمرہ ‘اے’ کا معیار 150 پوسٹس یا 100 ویڈیوز ماہانہ مقرر کیا گیا، جب کہ کیٹیگری ‘بی’ کے لیے یہ کم از کم 60 ویڈیوز یا ماہانہ 100 پوسٹس تھے۔ حکومت کے مطابق، ‘A’ زمرہ کے صارفین کو ماہانہ پانچ لاکھ روپے تک کی ادائیگی کی جائے گی، جب کہ B، C اور D زمرہ کے ‘اثراندازوں’ کو ریاست کی اسکیموں کو فروغ دے کر بالترتیب دو لاکھ، 50،000 اور 10،000 روپے تک کما سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Asaduddin Owaisi On CM Yogi: فرانس میں سی ایم یوگی کو بھیجنے کا مطالبہ! اسد الدین اویسی نے کہا- ‘ تعریف کے اتنے بھوکے ہیں، جعلی ٹویٹ سے ہو رہے ہیں خوش’

سرکاری حکام کے مطابق راجستھانی آرٹ، ثقافت اور ترقی سے متعلق مواد شیئر کرنے والے صارفین کو ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی بھی مواد جو “ملک دشمن” یا “فحش” نوعیت کا ہو اسے پوسٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago