علاقائی

Rajastha Lok Sabha Elections 2024: پی ایم مودی پر تبصرہ کرنا بی جے پی کے مسلم لیڈر کو مہنگا پڑا، پارٹی نے کی یہ کارروائی

Rajastha Lok Sabha Elections 2024: راجستھان میں وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ ریمارکس پر ناراضگی ظاہر کرنے والے بیکانیر بی جے پی اقلیتی مورچہ کے ضلع صدر عثمان غنی کو بدھ (24 اپریل) کے روز شبیہ خراب کرنے کے الزام میں پارٹی سے معطل کر دیا گیا۔ عثمان غنی نے حال ہی میں ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی راجستھان کی 25 سیٹوں میں سے تین سے چار لوک سبھا سیٹیں کھونے والی ہے۔

عثمان غنی نے ریاست میں انتخابی ریلیوں کے دوران مسلمانوں کے بارے میں مودی کے تبصروں کی بھی مذمت کی۔ مسلمانوں کے بارے میں مودی کے تبصروں کے بارے میں پوچھے جانے پر غنی نے کہا تھا کہ مسلمان ہونے کے ناطے وہ وزیر اعظم کی باتوں سے مایوس ہوئے ہیں۔ جب وہ بی جے پی کے لیے ووٹ مانگنے مسلمانوں کے پاس جاتے ہیں تو کمیونٹی کے لوگ وزیر اعظم کے اس طرح کے تبصروں پر بات کرتے ہیں اور ان سے جواب مانگتے ہیں۔

عثمان غنی نے کیا کہا؟

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں جاٹ برادری بی جے پی سے ناراض ہے اور انہوں نے چورو اور دیگر حلقوں میں پارٹی کے خلاف ووٹ دیا ہے۔ غنی نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر وہ کہہ رہے ہیں تو پارٹی ان کے خلاف کوئی کارروائی کرتی ہے تو انہیں کوئی ڈر نہیں ہے۔ غنی کی اس ویڈیو کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد بی جے پی کی ریاستی تادیبی کمیٹی (disciplinary committee) کے چیئرمین اومکار سنگھ لکھاوت نے کہا کہ عثمان غنی کی جانب سے میڈیا میں پارٹی کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

پارٹی کیا معطل

اومکار سنگھ لکھاوت نے ایک بیان میں کہا کہ ‘پارٹی نے عثمان غنی کی جانب سے اس کی شبیہ کو خراب کرنے کے عمل کا نوٹس لیا اور اسے نظم و ضبط کی خلاف ورزی سمجھتے ہوئے انہیں چھ سال کے لیے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے نکال دیا۔’ بیکانیر لوک سبھا سیٹ کے لیے پہلے مرحلے میں 19 اپریل کو ووٹنگ ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پٹنہ میں جے ڈی یو لیڈر سوربھ کا گولی مار کر قتل، موٹر سائیکل پر پہنچے تھے حملہ آور

راجستھان کے بانسواڑہ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے اتوار کے روز کہا تھا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ مسلمانوں میں دولت کو دوبارہ تقسیم کرے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس کا منصوبہ لوگوں کی محنت سے کمائی گئی رقم اور قیمتی چیزیں دراندازوں اور جن کے زیادہ بچے ہیں، انہیں دینے کی ہے۔ اس تبصرے پر کئی اپوزیشن جماعتوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Supreme Court: کیا حکومت آپ کی نجی جائیداد عوامی فلاح کے لیے لے سکتی ہے؟ جانئے سپریم کورٹ نے کیا کہا؟

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

11 mins ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

2 hours ago

Delhi Road Accident: دہلی میں بے قابو ڈی ٹی سی بس نے پولیس کانسٹیبل اور ایک شخص کو کچلا، دونوں افراد جاں بحق

تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…

3 hours ago