نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں انتخابی پارہ عروج پر ہے۔ تمام پارٹیاں ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے تمام حربہ اپنا رہے ہیں اور ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کر رہے ہیں۔ 70 رکنی اسمبلی والی دہلی میں اس بار مقابلہ دلچسپ بن گیا ہے۔ ہائی پروفائل سیٹوں میں شمار ہونے والی مہرولی اسمبلی سیٹ سے اس بار عام آدمی پارٹی پر ہیٹرک لگانے کا دباؤ ہوگا۔
دراصل، مہرولی سیٹ جنوبی دہلی لوک سبھا حلقہ کا ایک حصہ ہے۔ یہ علاقہ سائبر سٹی گروگرام اور وسنت کنج کے قریب واقع ہے۔ اس کے علاوہ لاڈو سرائے، کُسُم پور پہاڑی، ساکیت اور جے این یو بھی یہاں آتے ہیں۔ رہائشی کالونیوں کے ساتھ ساتھ کچی بستیاں بھی یہاں موجود ہیں۔
یہ جگہ تاریخی نقطہ نظر سے بھی بہت اہم ہے۔ مہرولی غلام خاندان کا دارالحکومت رہا ہے۔ یہاں قطب الدین ایبک کا بنایا ہوا قطب مینار موجود ہے جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ 13ویں صدی کے صوفی بزرگ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی کی درگاہ بھی یہاں موجود ہے۔ اس کے علاوہ اہنسا استھل بھی موجود ہے، جو ایک جین مندر ہے۔
1993 سے 2020 تک ہوئے اسمبلی انتخابات کے دوران یہاں تینوں پارٹیوں کانگریس، بی جے پی اور عآپ کے ایم ایل اے جیتتے رہے ہیں۔ بی جے پی نے 1993، 1998 اور 2013 میں کامیابی حاصل کی۔ جبکہ 2003 اور 2008 میں کانگریس نے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ سیٹ 2015 اور 2020 میں لگاتار دو بار AAP کے پاس رہی ہے۔
مہرولی سے عام آدمی پارٹی کے موجودہ ایم ایل اے نریش یادو ہیں، جنہیں پارٹی نے 2025 کے اسمبلی انتخابات میں دوبارہ ٹکٹ دیا تھا، حالانکہ، انہوں نے بعد میں الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا تھا۔ وہ قرآن کی بے حرمتی سے متعلق ایک کیس کی وجہ سے تنازعات میں گھرے تھے۔
اس کے بعد پارٹی نے مہندر چودھری کو میدان میں اتارا۔ مہندر چودھری کی بیوی مہرولی سے کونسلر ہیں۔ وہیں، بی جے پی نے گجیندر یادو کو ٹکٹ دیا ہے، جب کہ کانگریس نے پشپا سنگھ پر داؤ لگائی ہے۔ موجودہ ایم ایل اے نریش یادو کے دستبردار ہونے کے بعد مقابلہ سہ رخی ہو گیا ہے۔
2020 کے اسمبلی انتخابات کی بات کریں تو AAP کے نریش یادو نے یہ سیٹ جیتی تھی۔ نریش یادو کو 62,417 ووٹ ملے اور ان کا ووٹ شیئر 54.27 فیصد رہا۔ اس دوران بی جے پی کی کسم کھتری 44,256 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں۔ انہیں 38.48 فیصد ووٹ ملے، جبکہ کانگریس کے مہیندر چودھری کو 6.04 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 6,952 ووٹ ملے۔
اگر ہم مہرولی سیٹ کے ذات پات کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو یہاں جاٹ اور مسلم ووٹروں کا اہم رول ہے۔ یہاں جاٹ ووٹر 16 فیصد، مسلمان 6.9 فیصد، عیسائی 1.7 فیصد اور جین 0.6 فیصد ہیں۔ مہرولی اسمبلی حلقہ میں کل ووٹر 2,16,404 ہیں۔ 1,18,855 مرد ووٹرز، 97,536 خواتین ووٹرز اور 13 تھرڈ جینڈر ووٹرز ہیں۔ دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ 5 فروری کو ایک ہی مرحلے میں ہوگی۔ نتائج کا اعلان 8 فروری کو ہوگا۔
بھارت ایکسپریس۔
پارٹی کے نئے ہیڈکوارٹر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے…
ہندوستان کے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ سیکٹر نے پچھلی دہائی کے دوران تیزی سے ترقی کی ہے،…
وزیر اعظم نے ہندوستانی بحریہ کے تین بڑے جنگی جہاز - آئی این ایس سورت…
راہل گاندھی نے کہا کہ میں پارٹی کے تمام لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں کہ…
انڈیگو اور اسپائس جیٹ نے بھی خبردار کیا ہے کہ خراب موسم کے باعث پروازیں…
ای ڈی نے 21 مارچ 2024 کو دہلی کے اس وقت کے وزیر اعلی اروند…