Tunnel Accident:آج اتوار26 نومبراتراکھنڈ کے اترکاشی ضلع کے سلکیارا میں تعمیراتی سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے آپریشن کا 15 واں دن ہے۔ ان کو نکالنے کے لیے 80 سینٹی میٹر قطر کے آخری 10 میٹر پائپ بچھانے کا کام گزشتہ تین دنوں سے نہیں ہوسکا ہے، کیونکہ ڈرلنگ کے لیے استعمال ہونے والی اوجر مشین بار بارپریشانی پیدا کررہی ہے ۔
ادھر بھارتی محکمہ موسمیات نے اتراکھنڈ کے لیے یلو الرٹ جاری کر دیا ہے۔ محکمہ نے پیر کو شدید بارش کے ساتھ ساتھ برف باری کی بھی وارننگ دی ہے ۔جس کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ریسکیو آپریشن میں اب تک کیا ہوا اور کارکنوں کو نکالنے کی راہ میں اب بھی کیا چیلنجز کھڑے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق اوجر مشین کے بلیڈ ملبے میں پھنس جانے کی وجہ سے کام میں خلل پڑنے کے بعد دیگر آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہفتے کے روز، بین الاقوامی ماہرین نے امید ظاہر کی کہ کارکن اگلے ماہ کرسمس تک باہر آجائیں گے۔ ڈرلنگ کا کام جمعہ کو تقریباً پورا دن درہم برہم رہا، حالانکہ مسئلہ کی سنگینی ہفتہ کو اس وقت واضح ہو گئی جب سرنگ بنانے کے ایک بین الاقوامی ماہر آرنلڈ ڈکس نے صحافیوں کو بتایا کہ اوجر مشین “ٹوٹ گئی”۔
اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کے مطابق پائپ میں پہلے سے ہی آلات ڈالے جا چکے ہیں جس کے اندر دستی ڈرلنگ کی جانی ہے، جسے ہٹایا جا رہا ہے۔ جیسے ہی یہ نکلے گا، ڈرلنگ ہاتھ سے شروع ہو جائے گی جو کہ بہت محنت طلب اور وقت لینے والا عمل ہے۔ عمودی ‘ڈرلنگ’ کے لیے بھاری سامان ہفتہ کو 1.5 کلومیٹر پہاڑی سڑک پر لے جایا گیا۔ یہ روٹ بارڈر روڈز آرگنائزیشن نے چند دنوں میں تیار کیا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے رکن لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سید عطا حسنین نے کہا کہ اب تک ملبے میں 46.9 میٹر ڈرلنگ کی جا چکی ہے۔ سرنگ کے منہدم ہونے والے حصے کی لمبائی تقریباً 60 میٹر ہے۔ دھامی نے ہفتے کے روز نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ بلیڈ کے تقریباً 20 حصے کاٹ دیے گئے ہیں اور باقی کام کو مکمل کرنے کے لیے ایک پلازما کٹر حیدرآباد سے ہوائی جہاز کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایسا ہوگا تو ’دستی ڈرلنگ‘ شروع ہو جائے گی۔ حسنین نے کہا تھا کہ ڈرلنگ شروع ہونے میں کم از کم 24-36 گھنٹے لگیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ دستی ڈرلنگ پیر تک شروع ہو سکتی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی زیر تعمیر سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بحفاظت نکالنے کے لیے ریاست میں شروع کیے گئے ریسکیو آپریشن کے بارے میں روزانہ معلومات لے رہے ہیں۔ اوجر مشین کی وجہ سے کام میں خلل پڑنے کے بعد پھنسے مزدوروں کے اہل خانہ کی پریشانی بڑھ رہی ہے۔ آفت کے مقام کے قریب رہنے والے خاندان کے افراد اکثر یہاں نصب کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے کارکنوں سے بات کرتے ہیں۔
اس پائپ کے ذریعے سرنگ میں ایک اینڈوسکوپک کیمرہ بھی لگایا گیا ہے، جس کے ذریعے امدادی کارکن اندر کی صورتحال کو دیکھ سکتے ہیں۔ اس کے ذریعے کارکنوں کی حالت پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔ اندر پھنسے تمام کارکن محفوظ ہیں لیکن ان کے حوصلے ٹوٹ رہے ہیں۔
چاردھام یاترا کے راستے پر بنی سرنگ کا ایک حصہ 12 نومبر کو دیوالی کے دن منہدم ہوگیا تھا جس کی وجہ سے اس میں کام کرنے والے 41 مزدور پھنس گئے تھے۔ جس کے بعد سے مختلف ایجنسیاں انہیں نکالنے کے لیے جنگی بنیادوں پر امدادی کارروائیاں کر رہی ہیں تاہم اب تک ایک بھی مزدور کو بچایا نہیں جا سکا۔
بھارت ایکسپریس
کھرگے نے کہا کہ جھارکھنڈ میں پی ایم مودی کی تقریر ایک جملہ ہے۔ ان…
جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی سینٹرل بیورو…
یو پی مدرسہ ایکٹ کو برقرار رکھتے ہوئے ، سپریم کورٹ نے توثیق کردی ہے…
قرآن کانفرنس میں احکام قرآن کی خلاف ورزی کیوں ؟ کیا مراقبہ کے لحاظ سے…
سی ایم ای پونے، 1943 میں قائم ایک باوقار ملٹری انسٹی ٹیوٹ، اس منفرد تقریب…
نیشنلسٹ موومنٹ کے رہنما دیولت باہسیلی نے کہا کہ "اگر دہشت گردی کا خاتمہ ہو…