سیاست

Rahul Gandhi: میں جہاں بھی گیا، ہر طرف ’اڈانی‘کا نام ہی سنا، ان کا پی ایم سے کیا تعلق؟ لوک سبھا میں راہل کا حملہ

Rahul Gandhi:  کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے لوک سبھا میں کہا کہ 2014 میں اڈانی دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں 609 ویں نمبر پر تھے، پتہ نہیں کیا جادو ہوا اور وہ دوسرے نمبر پر آگئے۔ لوگوں نے پوچھا کہ یہ کامیابی کیسے ہوئی؟ اور ان کا ہندوستان کے وزیر اعظم سے کیا تعلق ہے؟ قابل ذکر ہے کہ یہ رشتہ کئی سال پہلے اس وقت شروع ہوا جب نریندر مودی وزیر اعلیٰ تھے۔

اپنے گروپ سے متعلق حالیہ پیش رفت کے پس منظر میں صنعت کار گوتم اڈانی کے نام کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ میں ملک میں جہاں بھی گیا، ہر جگہ ایک ہی نام ‘اڈانی’ سنائی دیا۔ لوگوں نے پوچھا کہ ان کا ہندوستان کے وزیر اعظم سے کیا تعلق ہے؟

لوک سبھا میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ اڈانی کے لیے ہوائی اڈے کے اصول بدلے گئے اور یہ اہم ہے کہ کس نے اصول بدلے۔ یہ اصول تھا کہ اگر کوئی ہوائی اڈے کے کاروبار میں نہیں ہے تو وہ ان ہوائی اڈوں کو نہیں لے سکتا۔ حکومت ہند نے اڈانی کے لیے اس اصول کو بدل دیا۔

یہ بھی پڑھیں- Adani-Hindenburg Case: اڈانی معاملے پر لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ، بحث کے مطالبے پر اپوزیشن ڈٹی، کارروائی کل تک ملتوی

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ کچھ دن پہلے ہنڈن برگ کی رپورٹ آئی تھی، جس میں لکھا گیا تھا کہ اڈانی کی ہندوستان سے باہر شیل کمپنی ہے، سوال یہ ہے کہ یہ کس کی شیل کمپنی ہے؟ شیل کمپنیاں ہندوستان میں ہزاروں کروڑ روپے ہندوستان بھیج رہی ہے، یہ کس کا پیسہ ہے؟کیا اڈانی یہ کام مفت میں کر رہے ہیں؟ لوک سبھا میں رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم آسٹریلیا جاتے ہیں اور جادو سے ایس بی آئی اڈانی کو ایک ارب ڈالر کا قرض دیتا ہے۔ وزیر اعظم پھر بنگلہ دیش گئے اور 1500 میگاواٹ بجلی کا ٹھیکہ اڈانی کو جاتا ہے۔ ایل آئی سی کا پیسہ اڈانی کی کمپنی میں کیوں لگایا گیا؟

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ آج پیدل سفر کرنے کی روایت ختم ہو گئی ہے۔ چلتے چلتے شروع شروع میں ہم لوگوں کی آوازیں سن رہے تھے لیکن ہمارے دل میں یہ بھی تھا کہ ہم بھی اپنی بات رکھیں۔ ہم نے ہزاروں لوگوں سے بات کی، بزرگوں اور خواتین سے بات کی۔ اس طرح سفر ہم سے باتیں کرنے لگا۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے لوک سبھا میں کہا کہ نوجوانوں نے ہمیں یاترا میں بتایا کہ پہلے ہمیں سروس اور پنشن ملتی تھی لیکن اب ہمیں 4 سال بعد نوکری سے نکال دیا جائے گا، سینئر افسران نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ اگنیویر یوجنا ہم سے نہیں بلکہ آر ایس ایس کی طرف سے آئی ہے اور فوج پر مسلط کر دی گئی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts