India-Canada Tension: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک بار پھر کینیڈا کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ کینیڈا میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اسے نارمل نہیں بنائے۔ سوال یہ ہے کہ کینیڈا میں جو کچھ ہو رہا ہے اگر یہ کہیں اور ہوتا تو کیا دنیا اسے قبول کرتی؟ ایس جے شنکر نے مزید کہا کہ کینیڈا ایک ایسا ملک بن گیا ہے۔ جہاں بھارت سے منظم جرائم، لوگوں کی اسمگلنگ، علیحدگی پسندی اور تشدد کا مجموعہ ہے۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے مزید سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا ماننا ہے کہ کینیڈا میں تشدد اور خوف کا ماحول ہے۔ذرا اس کے بارے میں سوچیں۔ ہمارے مشن پر اسموک بم پھینکے گئے ہیں۔ ہمارے قونصلیٹ کے سامنے تشدد ہوتا ہے اور لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور یہی نہیں لوگوں کو ڈرایا بھی جاتا ہے۔ کیا آپ لوگ اسے نارمل سمجھتے ہیں؟ اگر کسی اور ملک کے ساتھ ایسا ہوتا تو کیا ردعمل ہوتا؟
کیا کچھ بولے ایس جے شنکر ؟
ایس جے شنکر کا کہنا ہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم نے جس طرح نجی اور عوامی طور پر الزامات لگائے وہ درست نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا کو خالصتانیوں پرکنٹرول کرنا چاہیے۔ بھارت کے سخت موقف کے بعد کینیڈا کے جسٹن ٹروڈو نے بھی یو ٹرن لے لیا ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ بار بار الزامات لگانے کے باوجود جسٹن ٹروڈو ایک بھی ثبوت پیش نہیں کر سکے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت کا رویہ بھی جارحانہ تھا۔ اس سب کے درمیان کینیڈا میں ہی جسٹن ٹروڈو پر سوالات اٹھنے لگے۔ ان کے اپنے ایم پی ایز نے سوال اٹھائے۔ اپوزیشن رہنماؤں نے ثبوت مانگے۔ اب جسٹن ٹروڈو خود بھارت کو سپر پاور کہہ کر دوستی کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی وکالت کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…