Umesh Pal Murder Case: امیش پال قتل کیس میں ایس ٹی ایف اور پریاگ راج پولیس نے مافیا عتیق احمد کے بیٹے کی تلاش میں راجدھانی لکھنؤ کے یونیورسل اپارٹمنٹ میں چھاپہ مارا۔ اس چھاپے میں پولس اور ایس ٹی ایف نے ایک فلیٹ کے ساتھ دو گاڑیاں بھی ضبط کی ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ کارروائی رات دیر گئے ہوئی۔ پریاگ راج پولیس کو یہاں شوٹروں کے چھپے ہونے کی اطلاع ملی تھی۔
ذرائع کے مطابق چھاپے کے دوران مکمل تلاشی لی گئی۔ اپارٹمنٹ میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کو چیک کیا گیا لیکن کوئی بھی نہیں ملا۔ پولیس نے کمپلیکس سے ایک لینڈ کروزر اور مرسڈیز کار برآمد کی ہے۔ پریاگ راج پولیس نے دونوں کاروں کو اپنی تحویل میں لے کر میٹرو پولیٹن پولیس کے حوالے کر دیا۔
انسپکٹر مہانگر کے کے تیواری نے بتایا کہ دونوں کاروں کو ضبط کر لیا گیا ہے۔ اپارٹمنٹ میں قتل سے متعلق شوٹرز کے چھپے ہونے کا امکان تھا۔ یہ گاڑیاں کب سے کھڑی تھیں؟ ان گاڑیوں کو یہاں کس نے کھڑی کیا تھا۔ مختلف زاریہ سے چھان بین کی جا رہی ہے۔
اطلاعات یہ بھی سامنے آرہی ہیں کہ امیش پال قتل کیس کے اہم ملزم ، سابق ایم پی اور سابرمتی جیل میں بند عتیق احمد کے بیٹے اسد کے ساتھ ہی لکھنؤ کے اس کے کئی جاننے والے اور مددگاروں کی کنڈلی ایس ٹی ایف اور پریاگ راج پولیس کی ٹیمیں جانچ کر رہی ہیں۔ پریاگ راج پولیس نے اسد پر 50 ہزار روپے کے انعام کا بھی اعلان کیا ہے۔
سازش رچی تاکہ سزا نہ ملے
اگر ذرائع کی مانیں تو گواہ امیش پال کا قتل اس لیے کیا گیا تھا تاکہ سابرمتی جیل میں بند مافیا عتیق احمد کو اغوا کیس میں سزا نہ مل سکے۔ شوٹر سمیت 12 افراد قتل عام کی منصوبہ بندی اور بم دھماکوں میں ملوث تھے۔ حملہ آوروں کے لیے اسلحہ اور کارتوس بہار کے مونگیر سے لائے گئے تھے۔ پولیس مقابلے میں کار ڈرائیور ارباز کی ہلاکت اور صداقت کی گرفتاری کے بعد پولیس کی تفتیش میں یہ معلومات سامنے آئی ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق راجو پال کے قتل کے بعد امیش پال نےعتیق اور دیگر کے خلاف لابنگ شروع کر دی۔ اس کے بعد ہی 2006 میں امیش کو کار سواروں نے پھانسی املی کے قریب سے اغوا کیا اور اسے ایک کمرے میں بند کر کے تشدد کا نشانہ بنایا۔ سال 2007 میں امیش پال نے عتیق احمد، اس کے بھائی اشرف ،دنیش پاسی، انصار اور شوکت حنیف اور چار نامعلوم لوگوں کے خلاف دھوم گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا تھا۔
سزا کا خوف عتیق احمد کو ستا رہا تھا
ذرائع کی مانیں تو امیش پال مسلسل راجو پال کے کیس کی پیروی کر رہے تھے اور اسے سزا دلانے کی کوشش کر رہے تھے۔واقعہ کے دن بھی اس کیس کے حوالے سے عدالت میں سماعت ہوئی اور پھر 27 فروری کو سزا کے نکتہ پر بحث ہونی تھی۔ مانا جا رہا تھا کہ اس معاملے میں مافیا عتیق کو سزا ہو سکتی تھی لیکن اس سے پہلے ہی امیش کو دن دن دہاڑےقتل کر دیا گیا۔ اطلاعات یہ بھی سامنے آ رہی ہیں کہ صداقت کے علاوہ غلام، پپو اور خود کو وکیل کہلانے والے کئی لوگ اس سازش میں ملوث تھے۔
فائرنگ کے تبادلے کی قیادت صرف عتیق کے بیٹے نے کی
ذرائع کی مانیں تو امیش کو مارنے کے لیے کل نو لوگ بموں اور ہتھیاروں سے لیس دھوم گنج علاقے پہنچے تھے۔ چار ایک کار میں تھے جب کہ دیگر مختلف بائک پر تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ فائرنگ کے تبادلے کی قیادت عتیق کے بیٹے نے کی تھی۔ موقع پر موجود سی سی ٹی وی فوٹیج میں صرف چھ افراد کی تصاویر ہی قید ہوئی ہے، جب کہ تین لوگ بیک اپ دے رہے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ صداقت سے پوچھ گچھ میں کئی اہم معلومات ملی ہیں جن کی سچائی کا پتہ لگایا جا رہا ہے اور مزید کارروائی کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔
-بھارت ایکسپریس
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…