سیاست

Haldwani protest :سپریم کورٹ میں سنوائی آج، ہلدوانی میں بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری، ہلدوانی کے 50 ہزار لوگوں کی زندگیوں پر لٹکی تلوار !

Haldwani ٖProtest: ریلوے کی زمین پر آباد لوگوں کو ہٹانے کے حکم کے بعد اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں کشیدگی ہے۔ ہلدوانی میں جہاں اس حکم کے بعد سے مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں، وہیں سپریم کورٹ میں آج اس معاملے کی سماعت ہونے والی ہے۔ سپریم کورٹ میں دو ججوں کی بنچ (جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ابھے اوکا) نینی تال ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کرے گی۔ بدھ کو سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے اس معاملے کی فوری سماعت کے لیے عرضی کو منظوری دے دی تھی۔
عدالت نے بھی تجاوزات ہٹانے کی ہدایت کی تو 4 ہزار 365 مکانات ہٹانے کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔ حالانکہ مقامی لوگوں کو یقین ہے کہ انہیں سپریم کورٹ سے راحت ضرور ملے گی۔

ہمیں ہراساں کیا جا رہا ہے

یہاں کے مکینوں کے ذہنوں میں ایک اہم سوال یہ ہے کہ اس علاقے میں بغیر اجازت کے اسپتال اور اسکول کیسے بنائے جاسکتے ہیں۔ عابد شاہ خان، جو 60 سال سے زیادہ عرصے سے وہاں مقیم ہیں، ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ریلوے  ہمیں اچانک یہاں  سے ہٹانے کو کیسے کہہ سکتا ہے؟ ہمیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ہم نے سپریم کورٹ کا دروازہ  کھٹکھٹایا ہے اور ہمیں انصاف ملنے کی پوری امید ہے۔

ہائی کورٹ کا کیا حکم ہے؟

گزشتہ سال 20 دسمبر کو نینی تال ہائی کورٹ کی بنچ نے ریلوے کو حکم دیا کہ وہ زمین خالی کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دینے کے بعد ناجائز تجاوزات کو بے دخل کرنے کے لیے کسی بھی حد تک طاقت کا استعمال کرے۔
اتراکھنڈ کے ہلدوانی کا یہ متنازعہ علاقہ 2.2 کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ غفور بستی، ڈھولک بستی اور اندرا نگر اسی علاقے میں واقع ہیں۔ یہ تینوں علاقے ہلدوانی کے بنبھول پوراعلاقے کا حصہ ہیں۔یہاں تین سرکاری سکول، 11 پرائیویٹ اسکول، 10 مساجد، 12 مدارس، ایک پبلک ہیلتھ سنٹر اور ایک مندر ہے۔
دراصل یہ معاملہ سال 2016 میں شروع ہوا تھا۔ متعلقہ کیس میں ہائی کورٹ نے تجاوزات خالی کرنے کا کہا تھا لیکن اس وقت ریلوے کی زمین پر رہنے والے لوگوں کا موقف تھا کہ ان کے حقائق کو نہیں سنا گیا۔ جس کے بعد یہ معاملہ ہائی کورٹ میں چلتا رہا۔ گزشتہ ماہ 20 دسمبر کو نینیتال ہائی کورٹ نے ریلوے کی زمین پر رہنے والے تجاوزات کو ہٹانے کے لیے ایک ہفتے کا نوٹس دیا تھا۔ جس کے بعد ریلوے اور مقامی انتظامیہ نے تجاوزات ہٹانے کے لیے کارروائی شروع کردی۔

-بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

2 hours ago

Robot Committed Suicide: زیادہ کام سے تنگ ہوکر روبوٹ نے کرلی خودکشی،عالمی سطح پر پہلی روبوٹ خودکشی ریکارڈ

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…

2 hours ago