سیاست

Jammu and Kashmir election Results 2024:عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کوملی ہار،انہیں ہرانے والے رشید شیخ انجینئر کون ہیں

لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج کافی چونکا دینے والے ہیں۔ بی جے پی اتحاد کے ساتھ این ڈی اے کو یوپی سمیت کئی ریاستوں میں بہت سے جھٹکے لگے ہیں۔ جموں و کشمیر میں سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی اپنی سیٹوں پر الیکشن ہار چکے ہیں۔ عمر بارہمولہ میں اور مفتی اننت ناگ میں ہار گی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے باضابطہ اعلان ہونا باقی ہے۔ عمر عبداللہ کو شکست دینے والا انجینئر رشید شیخ ہے۔ شیخ نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا تھا اور فی الحال وہ دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
محبوبہ مفتی کو انتخابات میں شکست دینے والے نیشنل کانفرنس کے رہنما میاں الطاف احمد ہیں۔ احمد اور مفتی کے ووٹوں کا فرق تقریباً ڈھائی لاکھ ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو بھی ملی  ہار

آپ کو بتاتے چلیں کہ جموں و کشمیر کی پانچ لوک سبھا سیٹوں پر انتخابات ہوئے ہیں۔ 35 سال بعد ہونے والے اس الیکشن میں بھاری ووٹنگ دیکھنے میں آئی ہے۔ اس سے پہلے ریاست میں لوک سبھا کی 6 سیٹیں تھیں۔ لداخ کی علیحدگی کے بعد اب جموں و کشمیر میں لوک سبھا کی پانچ سیٹیں رہ گئی ہیں۔ بارہمولہ، سری نگر، اننت ناگ، جموں اور ادھم پور۔

2019 میں لداخ کو بھی جموں و کشمیر میں شامل کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ پہلے جموں وکشمیر میں لوک سبھا کی 6 سیٹیں تھیں۔ 2019 میں بی جے پی نے تین سیٹوں پر قبضہ کیا تھا اورنیشنل کانفرنس نے تین سیٹوں پرقبضہ کیا تھا۔ بی جے پی نے جموں، ادھم پور اور لداخ کی سیٹوں پر زعفران لہرایا تھا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ واہیں  نیشنل کانفرنس نے وادی کشمیر کی تین نشستوں بارہمولہ، سری نگر، اننت ناگ پر انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ کئی ایگزٹ پولز میں انڈیا الائنس کو 3 سیٹیں اور این ڈی اے کو 2 سیٹیں جیتنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔

جموں و کشمیر میں 100 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے، جن میں سینئر بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر جتیندر سنگھ، نیشنل کانفرنس کے دو سابق وزرائے اعلیٰ عمرعبداللہ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی محبوبہ مفتی شامل ہیں۔ کٹھوعہ-ادھم پور لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار جتیندر سنگھ ہیں، جب کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی بالترتیب بارہمولہ اور اننت ناگ-راجوری سیٹوں سے الیکشن ہار گئے ہیں۔

مرکزی وزیر جتیندر سنگھ کو کانگریس کے چودھری لال سنگھ، پیپلز کانفرنس (پی سی) کے سجاد غنی لون اور عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے انجینئر رشید کا چیلنج درپیش ہے ۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Legal aspects of US prosecutors charging Gautam Adani: گوتم اڈانی مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہیں ،امریکہ میں صرف ان پر الزامات لگے ہیں،ایڈوکیٹ وجئے اگروال

ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…

9 minutes ago

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

1 hour ago

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

3 hours ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

4 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

4 hours ago