نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے نتائج اب رجحانات کے ذریعے واضح ہو رہے ہیں۔ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے اتحاد نے اس الیکشن میں جس بڑی جیت کا سوچا تھا وہ ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔ بی جے پی بھی اپنے 2019 کے انتخابی نتائج کو دہرانے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ ابھی تک، این ڈی اے اتحاد تقریباً 290 سیٹوں پر آگے دکھائی دے رہا ہے۔
اس بار بی جے پی نے جنوبی ریاستوں میں قدم جمائے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی شمال اور شمال مشرقی ریاستوں میں عوام نے بی جے پی اور این ڈی اے اتحاد کی دیگر جماعتوں پر اتنا اعتماد نہیں دکھایا۔ جتنا عوام نے 2019 کے الیکشن میں کر دکھایا تھا۔
ہندی بولنے والی کئی ریاستوں میں بی جے پی کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جنوبی ریاست کرناٹک میں جہاں بی جے پی مضبوط پوزیشن میں تھی، وہاں بھی اسے نقصان کا سامنا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ جن ریاستوں میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کو نقصان ہو رہا ہے ان میں اتر پردیش، بہار، راجستھان، ہریانہ جیسی ریاستیں شامل ہیں۔
اس سب میں یوپی میں بی جے پی کو سب سے بڑا دھچکا لگ رہا ہے۔ یہاں کی 80 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 2014 میں 71 اور 2019 میں 62 سیٹیں جیتیں۔ لیکن، اس بار بی جے پی یہاں 33 سیٹوں پر آگے ہے۔ وہیں بی جے پی نے یہاں 75 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔
اس کے بعد بی جے پی نے بہار میں 17 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور وہ 9 سیٹوں پر آگے ہے۔ جہاں جے ڈی یو نے 16 سیٹوں پر مقابلہ کیا تھا وہیں 13 سیٹوں پر آگے ہے۔ اس کے علاوہ چراغ پاسوان کی پارٹی تمام پانچ سیٹوں پر آگے ہے۔
مہاراشٹر میں بھی بی جے پی سیٹوں پر پھنس گئی ہے۔ یہاں این ڈی اے 21 سیٹوں پر آگے ہے اور مہاویکاس اگھاڑی 25 سیٹوں پر آگے ہے۔
راجستھان میں بی جے پی کو 25 سیٹوں پر بھی دھچکا لگ رہا ہے۔ یہاں 2019 میں این ڈی اے نے 25 میں سے 25 سیٹیں جیتی تھیں۔ لیکن، اس بار رجحانات میں بی جے پی 14 سیٹوں پر آگے ہے۔
ہریانہ میں بھی بی جے پی کو مشکلات کا سامنا ہے۔ یہاں لوک سبھا کی 10 سیٹوں میں سے بی جے پی 5 سیٹوں پر آگے ہے۔ جبکہ 2019 میں بی جے پی نے یہاں 10 میں سے 10 سیٹیں جیتی تھیں۔
کرناٹک کی بات کریں تو یہاں کی 28 لوک سبھا سیٹوں میں سے بی جے پی نے 2019 میں اپنے طور پر 25 سیٹیں جیتی تھیں، لیکن فی الحال بی جے پی یہاں 16 سیٹوں پر آگے ہے۔ وہیں اس کی اتحادی پارٹی جے ڈی ایس 2 سیٹوں پر آگے ہے۔
بی جے پی کو پنجاب میں بھی نقصان ہوا ہے، یہاں وہ ایک سیٹ پر آگے ہے۔ اس کے ساتھ ہی آسام کی کل 14 سیٹوں میں سے بی جے پی 9 سیٹوں پر آگے ہے۔ تاہم، یہاں بی جے پی بہتر کی توقع کر رہی تھی کیونکہ 2019 میں بھی بی جے پی نے یہاں 9 سیٹیں جیتی تھیں۔
مغربی بنگال میں بھی بی جے پی کو بڑا دھچکا لگ رہا ہے۔ یہاں کی 42 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 2019 میں 18 سیٹیں جیتی تھیں۔ اس بار وہ 10 سیٹوں پر آگے ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…