سیاست

Milind Deora: اور کہا ملند بھائی، آپ کیسے ہیں؟ ملند دیوڑا نے پی ایم مودی کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے سنائی ایک دلچسپ کہانی

وزیر اعظم نریندر مودی ایک ایسے رہنما ہیں جو ذاتی تعلقات اور دوسروں کے احترام کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ سابق سینئر کانگریس لیڈر آنجہانی مرلی دیوڑاکے ساتھ اپنے تعلقات کو یاد کرتے ہوئے ان کے بیٹے ملند دیوڑا نے کچھ واقعات کا ذکر کیا ہے۔ ملند دیوڑا اور نریندر مودی کی پہلی ملاقات آنجہانی لیڈر پرمود مہاجن کی آخری رسومات کے دوران ہوئی تھی۔ اس وقت نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔

پی ایم مودی سے پہلی ملاقات

پی ایم کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے ملند دیوڑا نے کہا، “آنجہانی پرمود مہاجن کا انتقال ہوگیا تھا۔ مجھے یاد ہے کہ ان کی آخری رسومات دادر میں ادا کی گئی تھیں۔ اس وقت مرکزی حکومت کے کئی وزیر وہاں پہنچے تھے۔ اس وقت نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔ ایک چھوٹا سا عارضی اسٹیج بنایا گیا تھا۔ جس پر مرکزی وزیر اور وزیر اعلیٰ سامنے بیٹھے تھے۔ ایم پی وزیر اعلیٰ کے پیچھے قطار میں بیٹھے تھے، جن میں میں بھی تھا۔

اور پی ایم نے کہا، ملند بھائی، آپ کیسے ہیں؟

ملند دیوڑا نے پی ایم مودی کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات میں یہ توقع نہیں کی تھی کہ پہلی بار ممبر پارلیمنٹ منتخب ہونے کے بعد وہاں کوئی بھی انہیں پہچان لے گا۔ لیکن پھر کچھ ایسا ہوا کہ وہ حیران رہ گے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک نوجوان ایم پی تھا، پہلی بار الیکشن ہوئے تھے۔ بہت کم لوگ مجھے جانتے یا پہچانتے تھے، میری عمر 27 سال تھی۔ مودی جی آئے اور میری کرسی کے بالکل سامنے کرسی پر بیٹھ گئے۔ میں نے کھڑے ہو کر اسے سلام کیا۔ مجھے یاد ہے، بیٹھ کر اس نے اپنی عینک اتاری اورانہیں صاف کرنے لگا۔ اس کے بعد وہ واپس مڑا اور کہا ملند بھائی، آپ کیسے ہیں؟ یہ سن کر میں چونک گیا۔ انہوں نے میرا چہرہ پہچانا، میرا نام جانا۔ انہوں نے سوال کیا کہ آپ کا حلقہ ہے یا پڑوس کا حلقہ؟ وہ بہت باخبر  رہتے  ہیں ۔‘‘

دیوڑا کے مطابق پی ایم مودی کا طرز عمل سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر سیاسی ذہانت کی ایک مثال ہے۔ ہیوسٹن میں ہاؤڈی مودی پروگرام کے دوران پی ایم مودی نے عوامی طور پر ہندوستان-امریکہ تعلقات کو فروغ دینے میں مرلی دیوڑا کے تعاون کا اعتراف کیا۔

پی ایم نے مرلی دیوڑا کو ہندوستان-امریکہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے یاد کیا

ملند نے کہا، ’’میرے خاندان کے لیے ایک اور خوشی کی بات ہے۔ مودی جی جب ہیوسٹن گئے تو امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ تھے۔ این آر جی اسٹیڈیم میں ہاؤڈی مودی کے نام سے ایک پروگرام منعقد ہوا۔ انہوں نے ہندوستانی سماج کے لوگوں سے خطاب کیا۔ اس وقت مودی جی نے ایک ٹویٹ کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ میں اپنے دوست مرلی دیوڑا کو بہت یاد کر رہا ہوں۔ مرلی بھائی نے ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات کو مضبوط کیا۔ مودی کو آج جو عزت مل رہی ہے وہی عزت ہندوستان کے 140 کروڑ لوگوں کو ملی ہے۔ میرا دوست مرلی دیوڑا آج واقعی خوش ہویں گے۔ اس اشارہ نے میرے خاندان، حامیوں اور پارٹی کارکنوں سمیت سبھی کو بہت فخر محسوس کیا۔ لوگوں نے محسوس کیا کہ مودی جی پارٹی سے اوپر اٹھ کر اس بات پر توجہ مرکوز کرتے ہیں کہ ملک کے مفاد میں کیا ہے اور انسانیت کے مفاد میں کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

10 hours ago