سیاست

Haryana Election Results 2024: مرکزی الیکشن کمیشن نے جے رام رمیش کے الزامات کا دیا جواب ‘  کہا کہ لزامات سراسر بے بنیاد ہیں

ہریانہ اسمبلی انتخابات 2024 کے نتائج آ رہے ہیں اور رجحانات میں بھارتیہ جنتا پارٹی ہیٹ ٹرک کرتی نظرآرہی ہے۔ ایسے میں کانگریس نے الیکشن کمیشن پر نتائج کو دیر سے اپ ڈیٹ کرنے کا الزام لگایا، جس پر الیکشن کمیشن نے جواب دیا ہے۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے منگل کو الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) پر ‘جان بوجھ کر’ اپنی ویب سائٹ پر ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے تازہ ترین رجحانات کو اپ ڈیٹ کرنے میں تاخیر کا الزام لگایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن انتظامیہ پردباؤ ڈالنے کے لیے ‘پرانے’ اور ‘گمراہ کن’ رجحانات کا اشتراک کر رہا ہے، جیسا کہ اس سال کے شروع میں لوک سبھا انتخابات کے دوران ہوا تھا۔

ای سی آئی نے جے رام رمیش کے ان الزامات کا جواب ڈیٹا اپ ڈیٹ کرنے کی منٹ ٹومنٹ تفصیلات کے ساتھ دیا۔ ای سی آئی نے کہا، ‘اسی طرح کے الزامات کانگریس نے 4 جنوری 2024 کو بھی لگائے تھے، جس دن لوک سبھا انتخابات کے نتائج آنے والے تھے۔الیکشن کمیشن نے ان الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹا پایا تھا اور ان کی تردید کی تھی۔ اس سے قبل یہ واضح کیا جا چکا ہے کہ ووٹوں کی گنتی پہلے سے طے شدہ گنتی مراکز پر الیکشن رولز کے قوانین 60 کے تحت ہوتی ہے۔الیکشن  کمیشن کی طرف سے نامزد کردہ اہلکار ووٹوں کی گنتی کی مسلسل نگرانی کرتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے مزید کہا، ‘آپ نے ای سی آئی کی ویب سائٹ پر ہریانہ کے انتخابی نتائج کے ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کرنے میں تاخیر کا الزام لگایا ہے۔ ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ قانونی دفعات کے مطابق ہر نشست پر ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی وہاں لڑنے والے امیدواروں اور جماعتوں کے نامزد کردہ مبصرین کی موجودگی میں کی جاتی ہے۔ ہمیں ڈیٹا اپ ڈیٹ کرنے میں تاخیر کے آپ کے بے بنیاد الزامات کی حمایت کرنے کے لیے کوئی ثبوت یا ریکارڈ نہیں ملا۔ آپ نے جو میمورنڈم ہمیں بھیجا ہے اس میں کوئی حقائق پیش نہیں کیے گئے۔

جے رام رمیش کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج ای سی آئی کی ویب سائٹ پر ہر 5 منٹ بعد اپ ڈیٹ کیے جاتے ہیں۔ گنتی کے تقریباً 25 راؤنڈ ہوئے اور گنتی کے ہر دور کی تکمیل کے پانچ منٹ کے اندر ڈیٹا ECI کی ویب سائٹ پر ظاہر ہو گیا۔ اس طرح الیکشن کمیشن نے جے رام کے الزامات کو غیر ذمہ دارانہ، بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی  قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts