نئی دہلی: کانگریس کی قومی ترجمان سپریہ شرینیت نے جموں و کشمیر کے انتخابی نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وادی کے لوگوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو سخت سبق سکھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو جگہوں پر انتخابات ہوئے، ایک جموں و کشمیر اور دوسری ہریانہ میں۔ جموں و کشمیر میں لوگوں نے ہمیں خوشی سے قبول کیا، جب کہ انہوں نے بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی مخالفت کی۔ وادی کی عوام نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خارج کر دیا۔ جس طرح آپ (بی جے پی) نے وادی کی شناخت پر حملہ کیا، جموں و کشمیر نے بھی اس کا جواب دیا۔ جموں و کشمیر میں جس طرح سے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے تھے، پانچ ایم ایل اے بڑھائے جا رہے تھے، ان سب چیزوں کو دیکھ کر وادی کے لوگوں نے ان لوگوں کو سخت سبق سکھایا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’میرے خیال میں یہ بڑی بات ہے کہ وادی کے لوگوں نے کانگریس کے تئیں ایسا ردعمل دیا ہے۔ دس سال بعد وہاں الیکشن ہوئے اور لوگوں نے بخوشی ہمیں قبول کر لیا۔
کانگریس لیڈر نے ہریانہ کے رجحانات پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہریانہ کے بارے میں، مجھے یقین ہے کہ تصویر ابھی باقی ہے۔ وقت کے ساتھ تصویر واضح ہو جائے گی۔ اعداد و شمار ابھی تھوڑا سست ہیں، لیکن ہمیں ہریانہ میں وہ بڑی اکثریت نظر نہیں آ رہی جس کی ہم نے توقع کی تھی۔ میرے خیال میں ہم ہر الیکشن سے کچھ نہ کچھ سیکھتے ہیں۔ ہم نے ہریانہ سے بھی بہت کچھ سیکھا ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ ریاست میں تصویر بدلے گی۔
انہوں نے کہا، ’’ہم سب نے مل کر الیکشن لڑا ہے، چاہے وہ ہریانہ ہو یا جموں و کشمیر۔ ہم نے دونوں ریاستوں سے کچھ سیکھا ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ بی جے پی جموں و کشمیر سے کچھ نہیں سیکھنے والی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…