دوسری ریاستوں کی طرح راجستھان حکومت بھی مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے قانون لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ راجستھان حکومت مذہب کی تبدیلی پر نیا قانون لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس کا مسودہ تیار کیا جا رہا ہے۔ راجستھان میں بی جے پی کی حکومت ہے اور وہاں کے وزیر اعلیٰ بھجن لال ہیں۔ بھجن لال حکومت کے ذریعہ داخل کردہ حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ راجستھان اپنا قانون لانے کے عمل میں ہے اور اس وقت تک وہ اس موضوع پر عدالت کے ذریعہ منظور کردہ قانون، رہنما خطوط یا ہدایات پر سختی سے عمل کرے گا۔
PIL 2022 میں دائر کی گئی تھی
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بھرت لال مینا کا حلف نامہ 2022 کی پی آئی ایل میں داخل کیا گیا تھا۔ بی جے پی لیڈراوراسپیکر اشونی کماراپادھیائے نے اشونی دوبے کے ذریعے ایک پی آئی ایل دائر کی ہے۔ جس میں مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ لوگوں کو دھوکہ دہی،دھمکی ،تحائف اور رقم کا لالچ دے کر مذہبی تبدیلی اورمذہب کی تبدیلی پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کریں۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جبری مذہب کی تبدیلی، اگر سچ ہے، ایک سنگین مسئلہ ہے جو قومی سلامتی کو متاثر کر سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے پر مرکز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے جواب طلب کیا تھا۔
صدر نے 2008 میں منظوری نہیں دی
آپ کو بتاتے چلیں کہ راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کی حکومت نے 2008 میں مذہبی آزادی بل پاس کیا تھا۔ لیکن ریاستی اسمبلی میں پاس ہونے کے بعد صدر سے منظوری نہیں ملی۔ راجستھان حکومت لو جہاد اور مذہب کی تبدیلی کے مبینہ معاملات کو روکنے کے لیے یہ قانون لانے جا رہی ہے۔ راجستھان کے محکمہ داخلہ نے بل کو واپس لینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ محکمہ داخلہ کا دعویٰ ہے کہ ریاست میں مذہب کی تبدیلی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ مجوزہ نئے بل میں لالچ، دھوکہ دہی یا جبری تبدیلی کو روکنے کے لیے سخت دفعات ہیں۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران عرضی گزار اشونی کمار اپادھیائے کے ریمارکس پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
سپریم کورٹ 16 جولائی 2024 کو سماعت کر سکتی ہے
جس کے بعد سپریم کورٹ نے درخواست گزار کا نام ہٹا دیا اور درخواست گزار کی جگہ مذہب کی تبدیلی سے متعلق معاملات درج کی۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے مذہب کی تبدیلی سے متعلق دائر تمام الگ الگ درخواستوں کو بھی اس پٹیشن کے ساتھ جوڑ دیا تھا۔ بعد میں جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے دائر ایک عرضی بھی لسٹیڈ کی گئی تھی۔ جس کے ذریعے بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں منظور شدہ تبدیلی مذہب مخالف قوانین کو چیلنج کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ 16 جولائی 2024 کو سماعت کر سکتی ہے۔
بھارت ایکسپریس
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…