لوک سبھا انتخابات کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ایک بار پھر ایکٹیو موڈ میں نظر آرہی ہے۔ یوپی میں ہونے والے اسمبلی ضمنی انتخابات کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ اس سلسلے میں ریاستی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ 14 جولائی کو لکھنؤ میں ہونے جا رہی ہے۔ اجلاس کا افتتاح پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا کریں گے۔
پارٹی نے لکھنؤ میں ہونے والے ایک روزہ اجلاس کی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ اس بارے میں پارٹی کے ریاستی صدر بھوپیندر سنگھ چودھری، نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ، برجیش پاٹھک، ریاستی جنرل سکریٹری (تنظیم) دھرم پال سنگھ نے ہفتہ کو پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر میں اس پر تبادلہ خیال کیا۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد ہونے والی بی جے پی کی اس ورکنگ کمیٹی کو کافی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
نئی مہم کے حوالے سے بات چیت ہوگی
یوپی میں 10 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں پارٹی نے اس کی تیاری شروع کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایک سیٹ پر ایم ایل سی کے انتخاب پر بھی بات چیت ہوگی۔ اس کے علاوہ پارٹی کی New campaignsپر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اب بی جے پی کارکن نئے سرے سے عوام کے درمیان جائیں گے۔
یہ لوگ اجلاس میں شرکت کریں گے
ریاستی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں اتر پردیش کے مرکزی عہدیدار، پارٹی کے ریاستی عہدیدار، مورچہ کے صدور، علاقائی صدور، ضلعی سربراہان اور دیگر سرکردہ لوگ شرکت کریں گے۔ اجلاس میں پارٹی کے آئندہ تنظیمی پروگرام، مہم اور دیگر اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دہلی اور لکھنؤ میں منتھن جاری ہے
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں پچھلی بار کے مقابلے اس بار بی جے پی یوپی لوک سبھا میں بہت کم سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔ ایس پی اور کانگریس نے کئی اہم سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے۔ اس لیے اب بی جے پی یوپی کی ہاری ہوئی سیٹوں کو لے کر غورفکر کررہی ہے۔ اس سے قبل بھی لکھنؤ اور دہلی میں ریاست میں شکست پر میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ اب ایک بار پھر ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں شکست کا معاملہ اور آئندہ ضمنی انتخابات میں پارٹی کی حکمت عملی پر برین اسٹارمنگ کا معاملہ سامنے آرہا ہے۔ ایودھیا سیٹ کو بی جے پی کی سب سے بڑی شکست مانی جا رہی ہے۔
ایس پی نے یہاں کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ رام مندر کے افتتاح کے بعد بی جے پی یہاں کی سیٹ جیت جائے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ بی جے پی اس سلسلے میں الگ سے غور فکرکر رہی ہے۔ یوپی لوک سبھا کی 80 سیٹوں میں سے بی جے پی صرف 33 سیٹیں جیت سکی ہے، جب کہ اپوزیشن پارٹیوں ایس پی کو 37 اور کانگریس نے چھ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ اس بار یوپی میں ایس پی اور کانگریس نے اتحاد کے تحت الیکشن لڑا تھا۔
بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…