سیاست

Manipur Violence: وہاں انسانیت مر گئی ہے’، جنتر منتر پر جمع منی پور کے قبائلیوں کا درد

Manipur Violence: منی پور تشدد کا معاملہ جمعہ 28 جولائی کو دہلی کے جنتر منتر پر گونج اٹھا۔ این سی آر کی کوکی- مہیلا منچ نے اس احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ جنتر منتر پر جمع ہونے والے لوگوں نے ریاست میں قبائلی علاقوں کے لیے علیحدہ انتظامیہ کا مطالبہ کیا اور شمال مشرقی ریاست میں مبینہ جنسی تشدد کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی ہے ۔ دہلی میں رہنے والے کوکی، زومی، ہمار اور میزو برادریوں کے لوگوں نے احتجاج میں حصہ لیا۔

منی پور میں انسانیت مر چکی ہے

منی پور سےآنے والی  ایک خاتون نو چوچونگ ہاوکیپ نے احتجاج کے دوران کہا، “منی پور میں انسانیت کا قتل کیا گیا ہے۔” منی پور ہائی کورٹ کے وکیل اور کوکی کارکن لی یان لیمسیام فاپی نے کہا کہ پچھلے سال کے شروع میں منی پور میں قبائل مخالف کہانیاں گردش کرنے لگیں، جن کے مطابق کوکی کو علیحدگی پسند اور غیر قانونی تارکین وطن کے طور پر پیش کیا گیا۔ “اس وقت، ہم اپنے گھروں کو واپس جانے سے ڈرتے ہیں کیونکہ ہمیں ڈر ہے کہ ہمیں مار دیا جائے گا… اس لیے ہم پہاڑیوں کے لیے ایک علیحدہ انتظامیہ کا مطالبہ کر رہے ہیں،” فاپی نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ کوکی وہ الگ ریاست کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں۔ لیکن وہ صرف سیکورٹی چاہتے ہیں

منی پور تشدد کے دوران درج ایف آئی آر کیا کہتی ہیں؟

منی پور کے کئی پولیس اسٹیشنوں کے ریکارڈ سے دی انڈین ایکسپریس کے ذریعے حاصل کی گئی ایف آئی آر کے مطابق، منی پور میں 3 مئی سے سیکورٹی اہلکاروں سے لوٹ مار یا ہتھیار لوٹنے کی کوشش سے متعلق مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 20 ایف آئی آرکا ذکر ہے کہ سیکورٹی اہلکاروں نے ان حملوں سے بچنے کے لیے آنسو گیس یا فائرنگ کا سہارا لیا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ایک ہی جگہ پر کئی بار لوٹ مار کی گئی۔

امپھال ایسٹ اینڈ ویسٹ، بشنو پور، تھوبل، کاکچنگ اور چورا چند پور اضلاع کے پولس اسٹیشنوں میں یا تو از خود یا سیکورٹی اہلکاروں کے ذریعہ 2 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق ریاست کے وادی علاقوں میں واقع اسلحہ خانوں سے ہے، جب کہ نو پہاڑی ضلع چوراچند پور کے واقعات سے متعلق ہیں۔

ایک ایف آئی آر کے مطابق، سیکورٹی اہلکاروں اور ہجوم کے درمیان سب سے زیادہ زوردار تصادم 4 جولائی کو تھوبل ضلع کے خانگابوک میں تیسری IRB بٹالین کو لوٹنے کی کوشش پر ہوا۔ اس دوران بھیڑ کا ایک رکن مارا گیا جب کہ اس واقعہ میں بی ایس ایف کے تین جوان اور آسام رائفلز کا ایک جوان زخمی ہوا۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

25 minutes ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

58 minutes ago