سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات کو لے کر تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ کانگریس کا الزام ہے کہ بی جے پی نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کا نگم بودھ گھاٹ پر آخری رسومات کرکے ان کی توہین کی ہے۔ کانگریس کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ یہ وقت “سستی سیاسی دائو” لگانے کا نہیں ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات نگم بودھ گھاٹ پر پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئیں۔ انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی اور اس دوران صدر دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سمیت کئی لیڈروں نے شرکت کی۔
لوگ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو ان کے انتقال کے بعد سے یاد کر رہے ہیں۔ اس دوران ان کے حوالے سے کئی طرح کے بیانات بھی سامنے آرہے ہیں۔ اس کے علاوہ کانگریس بھی سمادھی (یادگار) کو لے کر بی جے پی پر حملہ آور ہے۔ کانگریس نے کہا کہ نگم بودھ گھاٹ پر آخری رسومات نے منموہن سنگھ کی توہین کی ہے۔ اس بارے میں مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ کوئی توہین نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ایک یادگار ضرور تعمیر کی جائے گی، اور کہا کہ جو لوگ تنازعہ کھڑا کر رہے ہیں انہیں آزاد نہیں ہونا چاہئے۔
مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ سکھ برادری نے آکر ان (سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ) کے لیے دعا کی۔ ہم نے ہمیشہ ان کے کام کی تعریف کی ہے اور ان سے تحریک لی ہے۔ آج بھی جب ان کی راکھ کا وسرجن کیا گیا تو وسرجن کے مقام پر صرف سکھ برادری کے لوگ ہی موجود تھے، کانگریس کے لوگ نہیں۔
کانگریس ان کی موت پر سیاست کر رہی ہے
بی جے پی نے کہا۔ سنگھ کی سمادھی(یادگار)کے لیے جگہ مختص کی گئی تھی۔ اس کی اطلاع ان کے اہل خانہ کو بھی دی گئی ہے۔ راہل گاندھی اور ملکارجن کھڑگے جیسے لیڈر بھی منموہن سنگھ کی موت پر سیاست کر رہے ہیں۔ کانگریس نے منموہن سنگھ کے جیتے جی کبھی ان کی عزت نہیں کی اور اب ان کی عزت کے نام پر سیاست کر رہی ہے۔
وہ کونسا تنازعہ ہے جس پر ہردیپ سنگھ نے کہا؟
کانگریس نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے آخری رسومات اور یادگار کے لیے جگہ نہ ملنا ہندوستان کے پہلے سکھ وزیر اعظم کی جان بوجھ کر توہین ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم اور سابق نائب وزیر اعظم کی طرز پر راج گھاٹ کے قریب نیشنل میموریل میں منموہن سنگھ کی آخری رسومات ادا کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی؟ اس پر پوری نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔
منموہن سنگھ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا
ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ جب معیشت کو کئی چیلنجز کا سامنا تھا۔ پھر وہ معیشت کو آگے لے جانے کے قابل ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم کا انتقال بڑا نقصان ہے۔ وہ ایک عظیم سیاست داں، عظیم انسان تھے۔ مجھے تقریباً 50 سال سے ان کو جاننے کا شرف حاصل ہوا۔ اسے بہت سی چیزوں کے لیے یاد رکھا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس
بی جے پی ایم پی منوج تیواری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک…
اس سے قبل اکھاڑا پریشد نے مہاکمبھ کے علاقے میں مسلم مذہب کے کسی بھی…
آپ کو بتاتے چلیں کہ دسمبر کے مہینے میں ایل پی جی سلنڈر مہنگا ہو…
اتر پردیش میں سردی کی لہر کے پیش نظر یوگی حکومت نے تمام پرائمری اسکولوں…
پارک سٹریٹ کی سیر کے لیے آنے والے لوگوں نے بتایا کہ وہ ہر سال…
مقامی لوگوں نے کہا کہ خواتین سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے کمیونٹی بنکروں پر زبردستی…