یہ معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے اٹھایا گیا تھا ۔جس میں لکھنؤ کے اکبر نگر میں ایل ڈی اے کی کارروائی کو چیلنج کرنے والی عرضی پر جلد سماعت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ میں لکھنؤ بنچ کے حکم کو چیلنج کرنے والی عرضی پر جلد سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ پیر کو الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے چند منٹوں میں ہی ایل ڈی اے نے اپنی کارروائی شروع کر دی۔
ایل ڈی اے کی کارروائی پر جلد سماعت کا مطالبہ
جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ ہمارے پاس اس کیس کی فائل بھی نہیں ہے۔ہم فائل کے بغیر کیس کیسے سن سکتے ہیں۔ آپ رجسٹرار جنرل سے اس کا ذکر کریں اور 2 بجے دوبارہ کیس کا ذکر کریں پھر دیکھیں گے۔ دراصل، لکھنؤ کے اکبر نگر میں تجارتی پلاٹوں کے 24 مالکان کی طرف سے غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کرنے سے روکنے سے انکار کرنے والے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…