دہلی ہائی کورٹ نے شراب پالیسی گھوٹالے کیس میں جیل میں بند دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو جیل سے حکومت چلانے کی اجازت دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے وکیل اور عرضی گزار شری کانت پرساد پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ عدالت نے عرضی گزار سے جرمانے کی رقم ایمس کے کھاتے میں جمع کرنے کو کہا۔ کیجریوال سے متعلق خبریں نشر کرنے پر پابندی کے مطالبے پر تبصرہ کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ہم کیا کریں؟
کیا ہم ایمرجنسی یا مارشل لاء لگا دیں ؟ ہم پریس یا سیاسی حریفوں کو کیسے خاموش کر سکتے ہیں؟ کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ مسٹر اے یا مسٹر بی کے خلاف کوئی نہیں بولے گا؟ دہلی ہائی کورٹ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ کیجریوال پہلے ہی اپنی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر چکے ہیں۔
ایسے میں یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اس لیے کیجریوال کو جیل سے حکومت چلانے کی اجازت دینے کے لیے کسی ہدایت کی ضرورت نہیں ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ درخواست میں کہا گیا تھا کہ تہاڑ جیل کے ڈی جی کو ویڈیو کانفرنسنگ کا انتظام کرنے کی ہدایت دی جائے تاکہ کیجریوال کابینہ کے وزراء اور ایم ایل اے سے بات کر سکیں۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ساتھ ہی میڈیا کو کیجریوال کے استعفیٰ اور صدرراج کے پر دباؤ بنانے اور سنسنی خیز خبریں نشر کرنے سے روکنے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔
نھارت ایکسپریس
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…