نئی تشکیل شدہ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کا پہلا اجلاس 16 ستمبر کو حیدرآباد میں شہر کے ایک ہوٹل میں منعقد ہوگا جس کی مقامی قیادت کی جانب سے نشاندہی کی جارہی ہے۔توسیعی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس 17 ستمبر کو ہوگا اور اس میں تمام ورکنگ ممبران،پی سی سی صدور، سی ایل پی لیڈران اور پارلیمانی پارٹی کے عہدیداران شرکت کریں گے۔کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نئی تشکیل شدہ ورکنگ کمیٹی کی پہلی میٹنگ 16 ستمبر کو حیدرآباد، تلنگانہ میں طلب کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدراے ریوانتھ ریڈی ذاتی طور پر اجلاس کے مقام کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے پہلے ہی شہر کے اندر چار سے پانچ ہوٹلوں کی نشاندہی کر لی ہے جہاں میٹنگ کے لیے آنے والے 200 ممبران کی گنجائش ہو سکتی ہے۔ مقام کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے کیلئے کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال جو 6 ستمبر کی شام حیدرآبادجارہے ہیں تاکہ مقام اور دیگر انتظامات پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ پارٹی ذرائع نے شہر کے مضافات میں کسی بھی ریزورٹ میں اجلاس منعقد کرنے سے انکار کیا کیونکہ پارٹی شہر کے اندر اسے ایک بڑا معاملہ بنانا چاہتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی توجہ مبذول کرائی جا سکے اور یہ بیانیہ بنایا جا سکے کہ پارٹی واپس آ رہی ہے۔
تلنگانہ کے لیے ’پانچ گارنٹی‘ کے ساتھ ریلی
اس اجلاس کے بعد حیدرآباد کے قریب کانگریس کی ایک بڑی ریلی ہوگی، جہاں تلنگانہ کے لیے ’پانچ ضمانتوں‘ کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے سی ڈبلیو سی کے ارکان، پی سی سی صدور اور سی ایل پی قائدین کے قافلے کو بھی جھنڈی دکھائیں گے جو تلنگانہ کے 119 اسمبلی حلقوں میں سے ہر ایک کا دورہ کریں گے۔18 ستمبر کو کانگریس کارکنان اپنے اپنے حلقوں میں بی آر ایس حکومت کے خلاف ڈور ٹو ڈور مہم شروع کریں گے۔ لیڈران متاثر کن لوگوں کے ساتھ کمیونٹی لنچ میں شرکت کریں گے، اس کے بعد بھارت جوڑو یاترا ہوگی۔
ریاستی صدر ریوانتھ کی درخواست
تلنگانہ کانگریس صدر ریوانتھ ریڈی نے ہی حیدرآباد میں اجلاس منعقدکرانے کی درخواست کی تھی تاکہ پارٹی کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کی جاسکے ۔ حالانکہ اس بار کانگریس پارٹی کیلئے بھارت راشٹرا سمیتی کے 9 سالہ دور اقتدار کے بعد حکومت میں واپس آنے کے روشن امکانات نظر آرہے ہیں۔ کانگریس کو ان اندرونی سروے پر بھروسہ ہے جنہوں نے اس کے لیے ایک بہت ہی مثبت تصویر پیش کی تھی یہاں تک کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو پچھلے چار مہینوں میں عوامی حمایت میں کمی دیکھی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…