Mission 2024: چھتیس گڑھ کے رائے پور میں کانگریس کا قومی کنونشن شروع ہو گیا ہے۔ تین روزہ اجلاس میں کانگریس کے بڑے لیڈر شرکت کریں گے۔ اس میٹنگ میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، اشوک گہلوت سمیت کئی دوسرے بڑے لیڈر بھی موجود رہیں گے۔ مانا جا رہا ہے کہ اس سیشن میں کانگریس سال 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے حکمت عملی تیار کرے گی۔
اس کے ساتھ ہی چھتیس گڑھ حکومت نے بھی اس کنونشن کے حوالے سے وسیع انتظامات کیے ہیں۔ چھتیس گڑھ کی حکومت اور ریاستی کانگریس کمیٹی نے تمام رہنماؤں کے قیام، سفر اور سیکورٹی کے تمام انتظامات کیے ہیں۔ میٹنگ میں ملک بھر سے 15 ہزار سے زیادہ کانگریس لیڈروں کے چھتیس گڑھ پہنچنے کی امید ہے۔
کانگریس کنونشن کے پہلے دن پارٹی کی اسٹیئرنگ کمیٹی کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے آدھے ارکان کے انتخاب کے بارے میں فیصلہ لے گی۔ پارٹی کی 85ویں کانگریس کے پہلے دن کانگریس کی موضوع سے متعلق کمیٹی سیاست، معیشت، بین الاقوامی امور، زراعت، سماجی انصاف اور نوجوانوں اور تعلیم سے متعلق تجاویز پر غور کرے گی۔
کنونشن کے آغاز سے ایک دن قبل جمعرات کو کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا تھا کہ اگر پارٹی اسٹیئرنگ کمیٹی 24 فروری کو اپنی میٹنگ میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کا انتخاب کرانے کا فیصلہ کرتی ہے، تو انتخابی عمل اور تیاریاں مکمل کرلی جائیں گی۔ کیونکہ یہ مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ کانگریس واحد پارٹی ہے جہاں صدر کے عہدہ کا انتخاب بھی ہوا ہے، جب کہ کسی دوسری پارٹی میں تنظیم کے عہدوں کے لیے انتخاب نہیں ہوا ہے۔
کانگریس نے باضابطہ طور پر یہ تبصرہ اس وقت کیا ہے جب چند روز قبل کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی ڈبلیو سی کے آدھے ارکان کو منتخب کیا جانا چاہئے اور پارٹی کی اس اعلیٰ پالیسی ساز باڈی میں نوجوانوں کو موقع دیا جانا چاہئے۔ .
کانگریس کے آئین کے مطابق، CWC کے کل 25 اراکین میں سے 12 اراکین کا انتخاب کیا جاتا ہے اور 11 اراکین کو پارٹی صدر نامزد کرتا ہے۔ کانگریس صدر اور کانگریس پارلیمانی پارٹی کا لیڈر خود بخود CWC کا رکن بن جاتا ہے۔
کنونشن کے پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے رمیش نے کہا کہ 25 فروری کو سیاسی، اقتصادی اور بین الاقوامی امور سے متعلق تجاویز پر بحث ہو گی اور 26 فروری کو زراعت، سماجی انصاف اور نوجوانوں اور تعلیم کے معاملات سے متعلق تجاویز پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ 26 فروری کو دوپہر 2 بجے کانگریس صدر کا خطاب ہوگا اور 4 بجے جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا۔
اس کنونشن میں کانگریس 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں وسیع اپوزیشن اتحاد کے تناظر میں اپنا موقف واضح کرے گی۔ اس کنونشن میں کانگریس کی طرف سے تقریباً 15000 لوگوں کو مدعو کیا گیا ہے، جس میں مندوبین (نمائندے) ہوں گے۔ ضلع کانگریس صدر خصوصی مندوب ہوں گے۔ تمام ‘بھارت یاتری’ اور پارٹی کی پیشگی تنظیموں اور محکموں کے عہدیدار جو کنیا کماری سے کشمیر تک پد یاترا کریں گے خصوصی مدعو ہوں گے۔
کانگریس کے مطابق، کنونشن میں اے آئی سی سی (آل انڈیا کانگریس کمیٹی) کے 1,338 منتخب اراکین، 487 شریک منتخب اے آئی سی سی کے اراکین، 9،915 منتخب پی سی سی (پردیش کانگریس کمیٹی) کے اراکین اور تقریباً 3،000 شریک منتخب پی سی سی اراکین ہوں گے۔
‘بھارت جوڑو یاترا’ کے لیے موصول ہونے والے ردعمل سے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، کانگریس نے اس مکمل اجلاس کی ٹیگ لائن ‘ہاتھ سے ہاتھ جوڑو’ رکھی ہے۔ کنونشن میں حصہ لینے والے اے آئی سی سی ممبران میں جنرل زمرہ سے 704، اقلیتی برادری سے 228، او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) سے 381، ایس سی سے 192، ایس ٹی سے 133، 235 خواتین اور 501 50 سال سے کم عمر کے لوگ شامل ہوں گے۔
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…