مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھاری اکثریت سے جیت کے بعد وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے بدھ کو چھندواڑہ میں ورکرز اور لاڈلی بہنا کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس دوران سی ایم شیوراج نے کہا کہ میں مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں تاریخی جیت کو ریاست کے عوام کے قدموں میں وقف کرتا ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو 48.6 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ تاریخ میں اتنے ووٹ کبھی نہیں ملے۔ واقعی کمال ہے، بہنیں کہہ رہی ہیں، بھائی ہم جیت گئے اور میری بہنوں، مدھیہ پردیش کی سرزمین پر ایسا معجزہ ہوا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ شیوراج سنگھ چوہان نے اجتماع سے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ بی جے پی حکومت اپنی تمام وعدوں کو پورا کرے گی۔
مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ نے آج بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں دہلی نہیں جاوں گا، میں عوام کے بیچ رہوں گا، نئی حکومت میں میرا کیا رول ہوگا اور کس لیڈر کا کیا رول ہوگا یہ پارٹی طے کرے گی اور پارٹی مجھے جس رول میں ڈالے گی جس ذمہ داری کو میرے حصے میں ڈالے گی میں خوشی خوشی اس کو قبول کروں گا۔ چونکہ ہم سب پارٹی کے کارکن ہیں اور ہم پارٹی کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں ،اسمبلی میں جیت کے بعد ہمارا کام مدھیہ پردیش کی لوک سبھا کی 29 کی 29 سیٹیں جیت کر دینا ہے اور یہی میرا اگلا ہدف ہے، البتہ نئی حکومت میں میرا کیا رول ہوگا یہ پارٹی طے کرے گی۔
خبر یہ بھی ہے کہ وزیراعظم کی رہائش گاہ پر کل کی طرح آج بھی ایک اہم میٹنگ چل رہی ہے جس میں امت شاہ اور جے پی نڈا شامل ہیں اور تینوں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے چہروں پر بات کی جارہی ہے۔ کل بھی کافی دیر تک میٹنگ چلی لیکن اس کا نتیجہ کچھ بھی نہیں نکل سکا اور ایک بھی ریاست کے سی ایم کا چہرہ صاف نہیں ہوپایا اور آج پھر اسی نوعیت کی دوسری میٹنگ ہورہی ہے جس میں تینوں ریاستوں کی سی ایم کے ناموں پر فیصلہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ممکن ہےکہ آج کی میٹنگ کے بعد یہ اعلان ہوجائے کہ بی جے پی مدھیہ پردیش ،راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کن کو وزیراعلیٰ منتخب کرتی ہے۔
مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے ایک مرکزی وزیر سمیت کئی اراکین اسمبلی کو میدان میں اتارا تھا۔ ان میں سے 12 ایم پیز نے جیت درج کی۔ ان ارکان پارلیمنٹ میں سے 10 نے بدھ (6 دسمبر) کو اپنی پارلیمانی رکنیت کے عہدوں سے استعفیٰ دے دیاہے جبکہ دو ارکان پارلیمنٹ بعد میں مستعفی ہو جائیں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دو ایم پیز بالک ناتھ اور رینوکا سنگھ نے ابھی تک اپنے ایم پی عہدوں سے استعفیٰ نہیں دیا ہے۔ وہ جلد مستعفی ہو جائیں گے۔ استعفیٰ دینے والوں میں مرکزی وزیر نریندر تومر، رینوکا سنگھ اور پرہلاد پٹیل شامل ہیں، جو مرکزی وزیر بھی ہیں۔دریں اثنا، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان کے تمام جیتنے والے ممبران پارلیمنٹ نے پی ایم نریندر مودی اور پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی۔
بھارت ایکسپریس۔
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…