سیاست

PM Modi DU Visit:  ڈی یو میں سیاہ لباس پہننے پر پابندی ، پی ایم مودی ڈی یو کی صدسالہ تقریب میں  کریں گے شرکت

PM Modi DU Visit: وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ 30 جون کو دہلی یونیورسٹی کی صد سالہ تقریبات میں شرکت کریں گے۔ اس پروگرام کے پیش نظر دہلی یونیورسٹی نے کچھ رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔جو بحث کا موضوع بن گئے ہیں۔ وزیر اعظم کے دورے اور اس کی سنجیدگی کے پیش نظر یونیورسٹی انتظامیہ نے کالے کپڑے یا کسی بھی قسم کا کالا لباس پہننے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ طلبہ صرف سفید یا دوسرے رنگ کے کپڑے پہن کر ہی یونیورسٹی آئیں گے۔  صبح 10 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کلاسز کی معطلی جیسے کئی قوانین کے نوٹس چسپاں کیے گئے ہیں۔

دہلی یونیورسٹی 1 مئی 1922 کو قائم ہوئی تھی۔ پچھلے 100 سالوں میں یونیورسٹی نے بہت ترقی اور توسیع کی ہے اور اب اس کے 86 شعبہ جات، 90 کالجز، 6 لاکھ سے زیادہ طلباء ہیں۔ وزیر اعظم کے دورے کے پیش نظر یونیورسٹی نے تمام طلباء اور عملے کے لیے حاضری کو لازمی قرار دیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی 30 جون کو دہلی یونیورسٹی کی صد سالہ تقریبات کے آخری دن پروگرام میں صبج 11بجے شرکت کریں گے۔ دہلی یونیورسٹی کے ہندو کالج، ہنس راج کالج، ڈاکٹر بھیراؤ امبیڈکر کالج اور ذاکر حسین کالج نے اپنے طلباء اور اساتذہ کے لیے اس پروگرام میں شرکت کو لازمی قرار دیا ہے۔ جاری کردہ نوٹس میں ہندو کالج کے ٹیچر انچارج مینو سریواستو نے سات نکاتی رہنما خطوط جاری کیے ہیں ۔جس کے تحت طلباء کو براہ راست نشریات میں حصہ لینے کے لیے پانچ حاضری شیٹس دی جائیں گی۔

ڈی یو وقت پر آئیں تاکہ کوئی مسئلہ نہ ہو

پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ پروگرام کے لائیو ٹیلی کاسٹ میں تمام طلبہ کی موجودگی لازمی ہے۔ کالج میں پہلے پیریڈ کا آغاز صبح 8.50 سے 9.00 بجے تک ہونا چاہیے۔تاکہ ڈی یو کیمپس میں ٹریفک کے کسی بھی رخ یا کسی رکاوٹ سے بچا جا سکے۔

نوٹس کے مطابق طلباء کا شناختی کارڈ ساتھ لانا ضروری ہے۔ اس دن کالے کپڑے نہیں پہنے جائیں گے۔ طلباء کی حاضری لازمی ہے اور انہیں لائیو ٹیلی کاسٹ میں شرکت کے لیے پانچ حاضری شیٹس دی جائیں گی۔ اس نوٹس کے بارے میں پوچھے جانے پر ہندو کالج کی پرنسپل انجو سریواستو نے کہا کہ انتظامیہ نے ایسا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا ہے۔

انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا، “ایسا لگتا ہے کہ کچھ غلط فہمی ہوئی ہے۔ کالج نے کوئی نوٹس جاری نہیں کیا۔ مجھے کوئی اندازہ نہیں ہے۔” تاہم، انہوں نے اس بات سے انکار نہیں کیا کہ نوٹس اصلی  نہیں تھا۔ انہوں نے کہا، “میں نے طلباء اور اساتذہ کو ای میل بھیج کر انہیں براہ راست ٹیلی کاسٹ کے بارے میں مطلع کیا ہے اور ان سے اس میں شرکت کی اپیل کی ہے، لیکن حاضری لازمی نہیں ہے۔” رجسٹرار وکاس گپتا نے کہا کہ ڈی یو نے لازمی حاضری کا کوئی  نوٹس جاری   نہیں کیا ہے۔.

 بھارت ایکسپریس۔

Abu Danish Rehman

Recent Posts

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

دیہی بھارت کو بااختیار بنانے کے لیے ایک تاریخی پہل کے طور پرسوامتو اسکیم کو…

4 hours ago

Former Prime Minister Manmohan Singh: سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا انتقال، دہلی ایمس میں 92 سال کی عمر میں لی آخری سانس

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس کے بعد انہیں دہلی…

6 hours ago

Memories of Atal Bihari Vajpayee: اٹل جی کی یادیں قوم کی میراث ہیں جو آنے والی نسلوں کو کریں گی متاثر: ڈاکٹر دنیش شرما

ڈاکٹر دنیش شرما نے کہا کہ اٹل جی کی یادیں ایسی ہیں جیسے ملک کا…

6 hours ago

Winters in Gaza: اب شدید سردی غزہ میں لے رہی ہے فلسطینیوں کی جان، خیمے میں رہنے والی ایک لڑکی جاں بحق

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے باعث غزہ میں شدید سردی میں خیمے…

7 hours ago

Acharya Pramod Krishnam: آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا-ہر مسجد کے نیچے مندر مت تلاش کرو، لیکن اس جگہ کو مت بھولنا جہاں مندر تھا

مسجدوں کے نیچے مندروں کی دریافت پر آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ اگر تاریخ…

7 hours ago