تمل ناڈو میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ آل انڈیا انا دراوڑ منیترا کزگم (اے آئی اے ڈی ایم کے) نے پیر (25 ستمبر) کو بی جے پی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) سے اتحاد توڑنے کا اعلان کردیا۔ پارٹی نے اس سلسلے میں ایک قرارداد منظور کی ہے۔ اے آئی اے ڈی ایم کے لیڈروں کی میٹنگ کے بعد پارٹی کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر کے پی مونوسامی نے کہا، “اے آئی اے ڈی ایم کے آج سے بی جے پی اور این ڈی اے سے تمام تعلقات توڑ رہی ہے۔ اے آئی اے ڈی ایم کے کارکنوں نے بی جے پی سے اتحاد توڑنے کے بعد پٹاخے پھوڑے اور جشن منایا۔
پارٹی نے کہا کہ پچھلے ایک سال سے، بی جے پی کی ریاستی قیادت مسلسل ہمارے سابق لیڈروں، ہمارے جنرل سکریٹری ای پی ایس (ایڈاپاڈی پلانی سوامی) اور ہمارے کارکنوں پر غیر ضروری تبصرے کر رہی ہے۔ یہ قرارداد آج کی میٹنگ میں متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے کہ ہم بی جے پی یا این ڈی اے سے مکمل طور پر رشتہ ختم کررہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اے آئی اے ڈی ایم کے نے کہا کہ وہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ایک الگ محاذ کی قیادت کرے گی۔ دراصل ملک میں اس وقت دو بڑے اتحاد ہیں۔ اس میں ایک بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے ہے اور دوسرا ‘انڈیا’اتحاد ہے، جو 28 جماعتوں کا اپوزیشن اتحاد ہے جس میں کانگریس، ٹی ایم سی اور عام آدمی پارٹی شامل ہیں۔ فی الحال بہت سی پارٹیاں ہیں جو این ڈی اے اور ‘انڈیا’ دونوں کا حصہ نہیں ہیں۔ تلنگانہ کے سی ایم کے سی آر کی بھارتیہ راشٹرا سمیتی، ایم پی اسد الدین اویسی کی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین، اوڈیشہ کے سی ایم نوین پٹنائک کی بیجو جنتا دل اور آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کی وائی ایس آر کانگریس پارٹی سمیت کئی پارٹیاں ہیں جو ابھی بھی دونوں اتحاد سے دور ہیں۔
بی جے پی کا جواب
جب بی جے پی کے ریاستی صدر کے اناملائی سے اے آئی اے ڈی ایم کے سے اتحاد توڑنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس پر بعد میں بیان دیں گے۔ میں سفر کے دوران بات نہیں کرتا۔وہیں اپوزیشن کی جماعتوں نے بھی اس کو اے آئی ڈی ایم کے کا اندرونی معاملہ بتاکر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے فی الحال انکار کردیا ہے۔
اتحاد کیوں ٹوٹا؟
اے آئی ڈی ایم کے کے وفد نے حال ہی میں دہلی میں بی جے پی صدر جے پی نڈا اور مرکزی وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کی تھی۔ اس دوران پارٹی نے بی جے پی کے ریاستی سربراہ کے اناملائی کی جانب سے معافی مانگنے کے لیے قیادت سے مداخلت کی درخواست کی تھی۔ پی ٹی آئی کے مطابق، بی جے پی کے ریاستی نائب صدر ایم چکرورتی نے کہا، “ہماری قیادت کو انامالائی کو ہٹانے کا خیال پسند نہیں ہے کیونکہ وہ پارٹی کو مضبوط کر ر ہے ہیں اور اسے شاندار طریقے سے آگے بڑھا رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…