سیاست

Acharya Pramod Krishnam : آچاریہ پرمود کرشنم، کہا- ہندوستان سیکولر نہیں بلکہ مذہبی ملک ہے

ہریانہ کے کرنال کے گاؤں نالوی خورد میں واقع وید ودیا گروکلم میں منعقدہ یوتھ مذہب پارلیمنٹ میں پانچ قراردادیں منظور کی گئیں۔ مہمان خصوصی کے طور پر پہنچے  کالکی پیتھادھیشور آچاریہ پرمود کرشنم نے  دیش کو سناتن راشٹر کئے جانے کی مانگ کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک نہیں بلکہ ایک مذہبی ملک ہے۔ سوامی دیانند سرسوتی کو بھارت رتن دینے کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو بھی ہندوستان میں پیدا ہوا ہے وہ سناتنی ہے۔

کالکی پیتھادھیشور نے کہا کہ جو بھی ہندوستان میں پیدا ہوا ہے وہ سناتنی ہے، چاہے اس کا فرقہ یا  پوجا  کا طریقہ کچھ بھی ہو۔ ہندوستان کو سناتن سے اور سناتن کو ہندوستان سے الگ نہیں کیا جاسکتا۔ آچاریہ نے کہا کہ جو ہندوستان سے نہیں ہے وہ سناتن نہیں ہوسکتا اور جو سناتن سے نہیں ہے وہ ہندوستان کا نہیں ہوسکتا۔ سوامی سمپورنانند کے تعاون اور سرو جین سماج کے صدر منیندرا جین کی صدارت میں منعقد ہونے والی یہ یوتھ مذہب پارلیمنٹ قابل ستائش ہے۔ ایسے پروگرام نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا میں منعقد ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ قدیم، درمیانی اور جدید تاریخ میں بیان کردہ تمام مذاہب میں سناتن کے علاوہ کوئی دوسرا مذہب نہیں ہے۔ صرف سناتن ہی مذہب ہے، باقی سب فرقے ہیں، کیونکہ یہ تمام فرقے انسانوں کے بنائے ہوئے ہیں، سناتن یشورکا بنایا ہوا مذہب ہے یعنی پانچ عناصر۔ سناتن کبھی مٹا نہیں ہوا اور نہ ہی  ختم ہوگا۔

’جو رام کے ساتھ نہیں ہوئے، وہ ا سی جے آئی کے کیا ہوں گے؟

کالکی پیتھادھیشور آچاریہ پرمود کرشنم نے بھی سوشل میڈیا پر ایک بڑی بات کہی۔ انہوں نے چیف جسٹس آف انڈیا سی جے آئی چندر چوڑ پر سوال اٹھانے والوں کی مذمت کی۔ آچاریہ پرمود کرشنم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا ’جو رام کے ساتھ نہیں ہوئے، وہ ا سی جے آئی کے کیا ہوں گے؟

اس لیے سناتن کو ختم کیا جارہا ہے یا ختم ہو جائے ، گھبرانے کی بات نہیں، سناتن صرف سو یا ہوا ہے، اسے بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔ ہمیں کسی کو مارنا نہیں ہے لیکن مرنا بھی نہیں ہے۔ یوگی راج کرشنا نے ہریانہ کی سرزمین سے شنکھ پھونک کر دنیا کو  گیان کا پیغام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بی جے پی کے رکن نہیں ہیں لیکن ہندوستان کے رکن ضرور ہیں۔

سرو جین سماج کے صدر منیندرا جین نے کہا کہ بچوں کو مذہبی تعلیم بہت ضروری ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں پانچ تجاویز پیش کیں۔

پہلا ہندوستان میں پیدا ہونے والا ہر شخص سناتن ہے، دوسرا، ملک کو خوشحال بنانے کے لیے نوجوانوں کو سناتن سے جوڑنا ہوگا، تیسرا مذہب کی نہ صرف ملک میں بلکہ عالمی سطح پر مخالفت کی جانی چاہیے۔ چوتھا  ہندوستان کو سناتن راشٹر قرار دیا جائے اور پانچویں سوامی دیانند سرسوتی کو بھارت رتن دیا جائے۔ سنتو اور حاضرین نے ہاتھ دکھا کر پانچوں قراردادیں منظور کیں۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

10 hours ago