قومی

Twin Pregnancy Symptoms: پریگننسی کے دوران ایسے پتہ چلتا ہے کہ بننے والی ہیں جڑواں بچوں کی ماں

Twin Pregnancy Symptoms: پریگننسی کسی خاتون کے لئے سب سے خوشی والا لمحہ ہوتا ہے۔ کئی بارکوئی عورت حاملہ ہوتی ہے، لیکن اسے بالکل بھی پتہ نہیں چل پاتا کہ وہ جڑواں بچوں کی ماں بننے والی ہے۔ ایسی خواتین ایک بچہ سمجھ کراسی لحاظ سے کھان پان پر توجہ مرکوزکرتی ہیں۔ اس کا اثرڈیلیوری کے دوران پڑتا ہے۔ اس لئے آج ہم آپ کو کچھ ایسی علامات بتا رہے ہیں، جس سے آپ آسانی سے سمجھ پائیں گے کہ کہیں آپ بھی تو جڑواں بچوں کی ماں نہیں بننے والی ہیں۔

مارننگ سکنیس

پریگننسی کے ابتدائی دنوں میں متلی اورجی متلانے کی پریشانی ہوتی ہے۔ ایسی خواتین جسے جڑواں بچے ہیں، اسے دوسری حاملہ خواتین کے مقابلے صبح صبح سکنیس زیادہ محسوس ہوتا ہے۔ ایسے میں پیٹ میں جڑواں بچے ہونے کے اشارے ملتے ہیں۔

 ماں کا وزن

 اگرپیٹ میں جڑواں بچے ہیں تو اس خاتون کا وزن نارمل سے زیادہ ہوتا ہے۔ ایک اوسط نارمل وزن 25 پاؤنڈ ہوتا ہے۔ جبکہ جڑواں بچوں کے پیٹ میں ہونے پر یہ 30 سے 35 پاؤنڈ تک ہوجاتا ہے۔ دو بچے، زیادہ ایمنیوٹک درد اور دو پلاسنٹا کی وجہ سے وزن بڑھ سکتا ہے۔

بچوں کے دل کی دھڑکن

پریگننسی کے دوران بچے کی دل کی دھڑکن سننا سب سے خوشنما اورپیارا تجربہ ہوتا ہے۔ ڈیلیوری سے پہلے آپ ڈاپلرمیتھیڈ سے بچوں کے دل کی دھڑک سن سکتے ہیں۔ پریگننسی (حمل) کے 9ویں ہفتے سے دونوں بچے کی دھڑکنیں الگ الگ سن سکتی ہیں۔ حالانکہ یہ تھوڑا مشکل ہے۔

اسپوٹنگ اور بلیڈنگ

اگرکسی حاملہ خاتون کے پیٹ میں جڑواں بچے ہیں تواسے بلیڈنگ اوراسپوٹنگ کی پریشانی زیادہ ہوسکتی ہے۔ اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ براؤن یا پنک اسپوٹنگ تو نارمل بات ہوتی ہے۔ اگربلیڈنگ کے ساتھ بخاراورلال خون کے دھبے نہیں پڑ رہے ہیں تو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

 زیادہ بھوک لگنا

جڑواں پریگننسی میں ماں کو بہت زیادہ بھوک لگتی ہے۔ نارمل پریگننسی کے مقابلے جڑواں بچوں والی حاملہ خواتین میں اکثرکچھ نہ کچھ کھانے کا دل کرتا رہتا ہے۔ ایسے میں اگرزیادہ بھوک لگے توہوسکتا ہے کہ آپ جڑواں بچوں کی ماں بننے جا رہی ہیں۔

جلدی ڈیلیوری کا امکان

ایسی خواتین جو جڑواں بچوں کے ساتھ حاملہ رہتی ہیں، ان کی ڈیلیوری جلدی ہونے کا امکان رہتا ہے۔ ایسی کنڈیشن میں نارمل ڈیلیوری کے مقابلے آپریشن ہوسکتا ہے۔  حمل کے 36 یا 37 ہفتے کے درمیان لیبر پین ہوسکتا ہے۔

کس عمر میں جڑواں بچے ہونے کا زیادہ امکان

ماہرین کے مطابق، 30 سے ​​40 سال کی عمرکی خواتین میں جڑواں بچوں کی پیدائش کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس عمرمیں بیضہ دانی کے چکرکی شدت کم ہونے لگتی ہے اوراس کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ ایسی صورت حال میں بیک وقت دو بچے پیدا ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اگرچہ عام اورجڑواں حمل میں زیادہ فرق نہیں ہے، لیکن جڑواں حمل میں وزن اورتھکاوٹ زیادہ بڑھ سکتی ہے۔ بعض اوقات، عام علامات کے باوجود، جڑواں حمل میں خطرہ قدرے بڑھ جاتا ہے۔

ڈسکلیمر: اس آرٹیکل میں بتائے گئے طریقے اورمشوروں پرعمل کرنے سے پہلے ڈاکٹر یا متعلقہ ماہرین سے مشورہ ضرورلیں۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

15 دن سے مردہ خانے میں پڑی لاش ،تدفین کے لیے سپریم کورٹ تک قانونی لڑائی ، جانئے پورا معاملہ

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بدھ کو سپریم کورٹ میں دلیل دی، 'فرض کریں کہ…

26 minutes ago

Bihar News: اننت کمار سنگھ پر فائرنگ، جانئے کس گینگ نے واردات کو دیا انجام

بدنام زمانہ مجرم سونو-مونو گینگ نے موکاما بلاک کے نورنگا-جلال پور گاؤں میں موکاما کے…

27 minutes ago

Pushpak Express Train Fire: پشپک ایکسپریس میں دردناک حادثہ،آگ کی افواہ کے بعد چلتی ٹرین سے مسافروں نے لگائی چھلانگ،8 کی موت

یہ واقعہ ممبئی جانے والی پشپک ایکسپریس کے جلگاؤں اور پرانڈا اسٹیشنوں کے درمیان پیش…

1 hour ago

JD(U) Withdraws Support In Manipur: نیش کمار نے ایک پھر بارماری پلٹی، جائے کیا اصل معاملہ؟

قابل ذکر بات  یہ ہے کہ  اگست 2022 میں جے ڈی یو نے ایک بار…

2 hours ago